ویب ڈیسک : پاکستان میں شوگر کے مریضوں کیلئے خوشخبری آگئی ، اب شوگر کے مریض بے خوف ہوکر پھلوں کے بادشاہ سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
آم ایک ایسا پھل ہے جس کو بچے ، بڑے سبھی شوق سے کھانا پسند کرتے ہیں اور پاکستانی آم دنیا بھر میں اپنے رنگ ، خوشبو اور ذائقے کی وجہ سے مشہور ہیں ۔ لیکن ایسے افراد جنہیں ذیابیطیس یا شوگر ہو وہ اس پھل کی افادیت سے محروم رہ جاتے ہیں ۔ لیکن اب ایسا ہرگز نہیں ہوگا کیونکہ پاکستان میں بھی اب ایسے آم تیار کرلئے گئے ہیں جنہیں شوگر کے مریض بنا کسی ہچکچاہٹ کے خوب مزے سے کھا سکتے ہیں۔
صوبہ سندھ کے ضلع ٹنڈو الہ یار میں ایک نجی زرعی فارم میں ماہرین نے سائنسی طور پر پھل میں تبدیلی کے بعد پاکستان میں شوگر فری آموں کی تین اقسام متعارف کروائی ہیں ۔ نئی متعارف شدہ آموں کی یہ اقسام ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بہترین تصور کی جارہی ہیں کیونکہ ان میں چینی کی مقدار صرف چار سے چھ فیصد تک موجود ہے ۔ مقامی منڈیوں میں ، یہ آم سونارو ، گلین اور کیٹ کے نام سے دستیاب ہیں ۔
ان آموں میں موجود اقسام میں "کیٹ " کی قسم میں چینی کا سب سے کم تناسب ہے جو کہ 4.7فیصد تک ہے ، اسی طرح بالترتیب سونارو اور گلین میں چینی کی سطح 5.6 اور 6 فیصد تک ہے۔اطلاعات کے مطابق ان شوگر فری آموں پر تحقیق کا آغاز ایم ایچ پنہور فارمز نے پانچ سال قبل کیا تھا ، اس پورے عمل سے وابستہ ایک شخص نے انکشاف کیا ہے کہ نامیاتی کاشتکاری کے ماہر ین نے پھلوں پر وسیع پیمانے پر تحقیقی مضامین اور کتابچے شائع کیے ہیں۔
حکام کے مطابق ، ایم ایچ پنہور فارمز نے پانچ سال تک آم پر تحقیق کی اور سائنسی لحاظ سے اسے بہتر ین بنانے کی کوشش کے بعد ان تینوں پھلوں کو پیش کیا۔ آم میں زیادہ تر حرارے چینی کے ہوتے ہیں جس کے باعث ذیابطیس کے مریض انہیں کھانے سے محروم رہتے ہیں ۔تاہم چینی سے پاک ان آموں کی افادیت، ذیابیطس کے مریضوں کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ہے ۔