اپوزیشن کو چاروں شانے چت کردیا۔۔فردوس عاشق

25 Jun, 2021 | 08:45 PM

ویب ڈیسک : معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کی قیادت میں حکومت پنجاب نے عوام دوست ، کسان دوست اور پسے ہوئے طبقات کی نمائندگی کرنے والا بجٹ پیش کیا ہے۔اپوزیشن کی نادانیاں جاری ہیں مگر ہر قسم کی اوچھل کود کے باوجود اپوزیشن ناکام ہو چکی ہے ۔

 تفصیلات کےمطابق  معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے  کہنا  تھا کہ اپوزیشن کو چاروں شانے چت کردیا۔  اس موقع پر چیف وہپ علی عباس شاہ اور پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات ندیم قریشی بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ارکان اسمبلی نے جمہوری طریقے سے اپوزیشن کی تمام کٹ موشنز کو رد کر دیا ہے۔تمام تر آہ و بقا کے باوجود اپوزیشن کا ایک بھی ممبر عوامی مفاد میں پیش کئے جانے والے بجٹ میں کوئی خامی نہیں نکال سکا۔

 معاون خصوصی نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کی قیادت میں ایک نئے روشن اور درخشاں پنجاب کی طرف گامزن ہے۔اس بجٹ میں پنجاب کے کونے کونے میں بسنے والے گیارہ کروڑ شہریوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایاگیاہے اور اس کے ذریعے ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہمارے اتحادی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور حکومت اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر اپوزیشن کو چاروں شانے چت کر چکی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کل کے فیصلے سے ایک دفعہ پھر ظل سبحانی کی کارستانیاں بے نقاب ہوئی ہیں اور وہ سیاسی بھگوڑے قرار دیئے گئے ہیں۔جعلی راجکماری نے اپنے بیان میں کہاکہ ظل سبحانی چاہیں تو شام کو ہی واپس آجائیں ۔بالآخر سچ ان کے منہ سے نکل گیا اور بلی تھیلے سے باہر آگئی۔ ثابت ہوگیا کہ ظل سبحانی کو کوئی مرض لاحق نہیں انہیں صرف اقتدار سے دوری کا مرض ہے۔انہیں عوام یا ملکی مفادات سے کوئی غرض نہیں بلکہ اپنے خاندان اور ذاتیات سے غرض ہے۔

فردوس عاشق نے کہانوازشریف کی اپیل کا خارج ہونا اور انہیں اشتہاری قرار دیا جانا اس بات کی دلیل ہے کہ حق کی جیت ہوئی ہے۔عوام کو بے وقوف بنانے کی ہر کوشش بے نقاب ہوئی ہے۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ اس صدی کا سب سے بڑا لطیفہ یہ ہے کہ ظل سبحانی دوم کے چشم و چراغ کو یہ نہیں معلوم کہ ان کے اکاﺅنٹ میں اربوں روپے کون جمع کروا گیا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلاول فیصلہ طے کر لیں کہ سیاست کے کھلاڑی وہ ہیں یا ان کے والد۔دونوں میں سے کون سیاسی فیصلے کرنے کا حق رکھتا ہے۔عمران خان کے مورچے میں بیٹھ کر میری اپوزیشن کے مورچوں پر کڑی نظر ہے مگر میں اپنی پارٹی نہیں بدلوں گی۔

مزیدخبریں