(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے جوہر ٹاؤن دھماکے میں شہید ہونے والے رکشہ ڈرائیور کے لواحقین کیلئے مالی امداد کا اعلان کردیا۔
23 جون کو لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے میں رکشہ ڈرائیور عبدالخالق اور اس کے کمسن بچے عبدالحق سمیت 7 افراد شہید جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے جن میں سے ابھی بھی کچھ افراد کی حالت تشویشناک ہے، غریب رکشہ ڈرائیور پاکپتن سےروزی روٹی کی تلاش میں لاہور آیا تھا اور موت کی وادی میں چلا گیا، مرحوم نے پسماندگان میں ایک بیوہ اور دو بچوں کو چھوڑا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے دھماکے کے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کیلئے مالی امدادکا اعلان کردیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ دھماکے سے املاک کو پہنچنے والے نقصان کا بھی ازالہ کیا جائے گا، تحقیقات جاری ہیں، ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔
جوہر ٹاؤن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 30 کلو گرام سے زائد غیر ملکی ساختہ دھماکا خیز مواد استعمال ہوا، دھماکا خیز مواد کار میں نصب تھا، دھماکا کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا۔
تحقیقاتی اداروں نے گاڑی کے مالک کا پتہ چلا لیا، گاڑی اوپن لیٹر پر چلائی جا رہی تھی، گاڑی حافظ آباد کے رہائشی نے دو سال قبل فروخت کی تھی، گاڑی کا انجن نمبر کا کچھ حصہ بھی سی ٹی ڈی نے قبضے میں لے لیا، گاڑی میں دھماکہ خیز مواد شہر سے باہر نصب کیا گیا،گاڑی شہر میں داخل کیسے ہوئی ، کار ڈرائیور گاڑی چھوڑ کر کہاں گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سراغ لگا لیا۔
علاوہ ازیں جوہر ٹاؤن دھماکے کا ماسٹر مائنڈ ڈیوڈ گرفتار کرلیا گیا، ڈیوڈ کا تعلق غیر ملکی تنظیم سے ہونے کے شواہد ملے ہیں، ماسٹر مائنڈ ڈیوڈ کی تصویر بھی سامنے آگئی۔