شرح سود میں ایک فیصد کمی

25 Jun, 2020 | 05:30 PM

Malik Sultan Awan

( شہزاد خان ابدالی) اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کرکے شرح سود سات فیصد کردی، لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر میاں زاہد جاوید اور صنعت کاروں نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کو ناکافی قرار دے دیا۔

صوبائی دارلحکومت کی بزنس کمیونٹی کی جانب سے تواتر کے ساتھ شرح سود میں کمی کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔کاروباری برادری کے مطالبے پر اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے ایک فیصد کم کرکے شرح سود سات فیصد کردی۔نائب صدر لاہور چیمبر میاں زاہد جاوید نے کہا کہ شرح سود میں ایک فیصد کمی ناکافی ہے خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں شرح سود اب بھی سب سے زیادہ ہے۔

صنعتکاروں نے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں ملک میں شرح سود اب بھی زیادہ ہونے کی وجہ سے صنعت کی پیدواری لاگت زیادہ ہے۔ پیدواری لاگت زیادہ ہونے کےباعث ملکی صنعت کو بین الاقوامی تجارتی منڈیوں میں سخت مسابقتی فضا کا سامنا ہے حکومت شرح سود کو چار فیصد کرے۔ شہر کی بزنس کمیونٹی نے کہا کہ اگر حکومت شرح سود کو مزید کم نہیں کرتی تو ملک میں پیدواری لاگت زیادہ ہونے کی وجہ سے صنعتی ترقی کی رفتار اور ایکسپورٹ کم رہے گی۔

دوسری جانب سونے کی قیمتوں میں اضافے کا طوفان بالا آخر کچھ وقت کیلئے تھم گیا۔جمعرات کےروز سونا 1400 روپے سستا ہوگیا جس کے بعد خالص چوبیس قیراط فی تولہ سونا 1لاکھ چار ہزار روپے کا ہوگیا ہے اور اسی طرح بائیس قیراط فی تولہ سونے کی قیمت95 ہزار 333 روپے کی سطح پر دیکھی گئی عالمی مارکیٹ میں سونا 15 ڈالر سستا ہوکر 1763 ڈالر فی اونس ہوگیا شہر کی جیولرز برادری اور خواتین صارفین نے سونے کی قیمتیں کم ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا جیولرز برادری نے کہا کہ سونے کی قیمتوں میں کمی خوش آئند امر ہے اس سے سونے کی تجارت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

مزیدخبریں