بند روڈ (عرفان ملک)صوبائی دارالحکومت میں قتل و غارت جیسی لرزہ خیز وارداتوں کا آئے دن ہونا معمول بن چکا ہے ، ہر روز نیا طلوع ہونے والاسورج غروب ہوتے ہی اپنے ساتھ کئی جانوں کو لے جاتا ہے اور خوشیاں غموں میں بدل جاتی ہیں، شفیق آباد میں اُمید اور آس کیساتھ بیاہ کر لائی گئی بہو نے اپنے ادھیڑ عمر سسر کو ڈنڈے مار مار کر قتل کر دیا، بیٹے نے بیوی کے جرم کو چھپانے کیلئے باپ کی لاش بوری میں بند کر کے کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دی، پولیس نے قاتل بہو اور بیٹے کو گرفتار کر لیا۔
ذرائع کے مطابق شفیق آباد کے علاقے میں ڈیڑھ ماہ قبل ارشد نامی شخص کی جانب سے اپنے ستر سالہ باپ کے اغوا کا مقدمہ درج کروایا گیا، مقدمہ کے اندراج کے ایک روز بعد ہی ارشد کے والد نذیر احمد کی بوری بند لاش گھرسے ایک کلو میٹر دُور کوڑے کے ڈھیرسے مل گئی، پولیس نے کڑیاں ملانی شروع کیں تو بھیانک جرم منظر عام پر آیا۔پولیس نے پوچھ گچھ شروع کی اور کہانی کھل کر سامنے آگئی، ارشد کی بیوی کرن نے اقبال جرم کر لیا۔
پولیس نے بتایا کہ ملزموں نے لاش بوری میں بند کر کے 2 روز تک چھت پر رکھنے کے بعد گھر کے قریب خالی پلاٹ میں پھینک دی تھی، جس میں کرن کا آشنا خرم شہزاد بھی شامل تھا، ملزم بیٹے اور بہو کی نشاندہی پر آلہ قتل ڈنڈا، خون آلود کپڑے اور موٹرسائیکل برآمد کرلی گئی۔
دوسری جانب لاہور میں قتل کا ایک اور واقعہ کوٹ لکھپت میں پیش آیا جہاں ارشد نامی شہری کو نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر فائرنگ کر کے قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق مقتول نے چار شادیاں کر رکھی تھیں، ابتدائی تحقیقات کے دوران واقعہ جائیداد کا تنازع معلوم ہوتا ہے، پولیس نے مقتول ارشد کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے مردہ خانے منتقل کردی اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے۔