انیلا عرف نیلی پری نے گرفتاری کے بعد پولیس کو بیان دے دیا

25 Jul, 2024 | 11:46 PM

وقاص احمد:  انویسٹی گیشن پولیس نے اداکار طاہر انجم پر تشدد کے جرم میں گرفتار پی ٹی آئی کی کارکن انیلا ریاض عرف نیلی پری کو گرفتار کرنے کے بعد ملزمہ کا ابتدائی بیان ریکارڈ کر لیا۔

ملزمہ نے اپنے بیان میں مؤقف اختیار کیا کہ  طاہر انجم چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف پوسٹیں شیئر کرتے تھے اس لئے وہ  طاہر انجم کو دیکھتے ہی میں طیش میں آ گئی اور ان پر تشدد کیا۔ 

ملزمہ انیلا عرف نیلی پری نے کہا کہ اس نے اداکار طاہر انجم کو مارنے کی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی تھی۔ 

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انویسٹی گیشن پولیس ملزمہ انیلا ریاض کو کل جمعہ کے روز  عدالت پیش کرے گی۔ 
نیلی پری سمیت قلعہ گجر سنگھ میں 7 نامعلوم ملزمان پر مقدمہ درج ہے۔ چوری اور دھمکیوں سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمہ میں ملوث دیگر ملزمان کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

انیلا عرف نیلی پری کا طاہر انجم پر تشدد اور گرفتاری 

عرفان ملک: لاہور پولیس نے جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف  پی ٹی آئی کی کارکن انیلہ جٹ عرف نیلی پری کو پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کلچرل ونگ کے صدر طاہر انجم پر حملہ اور تشدد کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل آپریشنز فیصل کامران نے بتایا کہ پولیس نے خاتون کی تلاش میں لوہاری کے علاقے میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر اسے گرفتار کر لیا۔

سٹیج اداکار طاہر انجم پر پی ٹی آئی کی خاتون کارکن ن اور ٹک ٹاکر انیلا عرف نیلی پری نے اس وقت نیوز ٹی وی کیمرہ مینوں کی موجودگی میں حملہ کیا جب وہ بدھ کو پنجاب اسمبلی کے باہر پارٹی کے بھوک ہڑتالی کیمپ کے پاس سے گزر رہے تھے۔  یہ کیمپ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اپنے رہنماؤں کی حمایت میں قائم کیا تھا۔

پی ٹی آئی کی کارکن انیلا عرف نیلی پری نے اپنی کار کی ڈارائیونگ سیٹ پر بیٹھے ہوئے اداکار طاہر انجم کو مکے مارے اور ان کی قمیض کی آستین پھاڑ ڈالی جب کہ اداکار کو گاڑی سے باہر گھسیٹنے کی بھی کوشش کی، ان کے ساتھ سخت بدتمیزی کی اور گالیاں بکیں۔ اس ساری حرکت کے دوران اداکار طاہر انجم کے بچے ان کے ساتھ گاڑی میں بیٹھے تھے جو سخت خوفزدہ ہو گئے۔ 

انیلا عرف نیلی پری نے پہلے الزام لگایا کہ طاہر انجم بھوک ہڑتالی کیمپ کی ویڈیو بنا رہے تھے، بعد میں الزام لگایا کہ طاہر انجم  جیل میں بند پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو بدنام کرنے کے لیے ویڈیوز پوسٹ کرتے تھے اور انہیں "دہشت گرد" قرار دیتے تھے اس لئے اس نے انہیں سبق سکھایا۔

اس واقعے کی ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر سیلاببرپا کر دیا، جس میں دکھایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کارکن سٹیج اداکار پر گالی گلوچ کتی ہے جب وہ اپنی کار کے اندر رہنے کے لیے سخت کوشش کر رہے تھے۔ اس دوران انہیں کئی مکے اور تھپڑ لگے اور ان کے دائیں بازو کی آستین پھٹ گئی تھی۔

کچھ پولیس اہلکاروں اور راہگیروں نے انیلا  کو روکنے کے لیے مداخلت کی، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا، کیونکہ اس نےتشدد بند کرنے سے انکار کر دیا اور سیکورٹی اہلکاروں کے خلاف مزاحمت کی، ان کے بار بار انتباہ اور انجم کو جائے وقوعہ سے جانے کی درخواستوں کو نظر انداز کر دیا۔

انیلا عرف نیلی پری کی کافی ہنگامہ آرائی کے بعد طاہر انجم موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

بعد ازاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اداکار نے واقعے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے غنڈوں کو اس بات کی بھی پروا نہیں کہ ان کے بچے بھی ان کے ساتھ گاڑی میں موجود تھے۔

انہوں نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو ایک "دہشت گرد تنظیم" کے ممبروں کی طرح "غنڈہ گردی" کا سہارا لینے اور اسے مارنے کے لئے تنقید کا نشانہ بنایا۔

جائے وقوعہ سے نکلنے سے پہلے، انجم نے پی ٹی آئی کے بانی کے خلاف ویڈیوز پوسٹ کرنے یا اس طرح کے حملے کو انگیخت کرنے کے لیے کوئی غیر قانونی کام کرنے سے بھی انکار کیا۔

یہ واقعہ پنجاب اسمبلی کی عمارت کے باہر پیش آیا، جہاں عمران کی بنیاد رکھنے والی جماعت اسلام آباد کے بعد اپنی دوسری علامتی بھوک ہڑتال کر رہی ہے، جس میں گرفتار پی ٹی آئی رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

طاہر انجم نے مقدمہ درج کروا دیا

بعد ازاں طاہر انجم نے پولیس کو خود پر ہونے والے تشدد کا مقدمہ درج کرنے کے لئے درخواست دے دی۔ اس ایف آئی آر کے مطابق نیلی پری نے طاہر انجم  پر سر عام تشدد کیا، ان کے کپڑے پھاڑے اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ مقدمہ انیلا  ریاض اور انکے نامعلوم ساتھیوں کے خلاف درج کیا گیا۔ 

جمعرات کو دوپہر سے پہلے  پولیس نے انیلا ریاض جٹ عرف نیلی پری  کو طاہر انجم پر تشدد کے مقدمہ میں گرفتار کر لیا۔

مزیدخبریں