افشاں رضوان: سمن آباد، پیر غازی روڈ کے مکین لیسکو کی نااہلی کے باعث دہری اذیت کا شکار، ایک جانب لیسکو کے بجلی کے بل ہر ماہ گزشتہ سے زیادہ آتے ہیں دوسری طرف لیسکو کے ٹرانسفارمر آئے روز پھٹ جاتے ہیں اور شہریوں کو اضافی اذیتوں میں جھونک دیا جاتا ہے۔ گھر کے باہر نصب ٹرانسفارمر پھٹنے سے قریبی گھروں کا قیمتی سامان برباد ہو جاتا ہے اور جانی نقصان کا خطرہ الگ رہتا ہے۔
ایک ٹرانسفامر کے بلاسٹ سے متاثرہ گھروں کے مکینوں نے بتایا کہ ٹرانسفارمر پھٹنے سے ان کے گھروں مین قیمتی سامان جل کر برباد ہو گیا۔ اب لیسکو حکام ایک عارضی ٹرانسفارمر ان کے گھروں کے قیرب سڑک پر چھوڑ گئے ہیں۔ ٹرانسفارمر کیپیسٹی سے چھوٹا لگاتے ہین جسے آخر کار پھٹنا ہی ہوتا ہے۔ یہ ٹرانسمفارمر ہمارے لئے گھر کے دروازے پر نصب بم ہیں جن کے کسی بھی وقت پھٹ جانے کا خوف ہمیں ہر وقت لاحق رہتا ہے۔
سمن آباد پیر غازی روڈ کے مکینوں نے بتایا کہ لیسکو کے اہلکار ان کے گھروں کے سامنے ہائی وولٹیج تاریں غیر محفوظ طریقہ سے کھمبوں اور دیواروں کے ساتھ لٹکا کر چلے جاتے ہیں جس کی وجہ سے مکین ہر وقت کسی سنگین حادثہ کے خوف میں مبتلا رہتے ہیں۔ ،ٹرانسفارمر موجود ہونے سے علاقہ مکین پریشان
میاں سلیم چوک، پیر غازی روڈ کے مکین چاہتے ہیں کہ گھروں کے دروازوں کے باہر بجلی کی تاروں کے انبار ہٹائے جائین اور لیسکو کے اہلکار سیفٹی مینوئل پر عمل کرتے ہوئے محفوظ طریقہ سے مناسب حفاظتی لوازمات کے ساتھ ٹرانسمیشن لائنیں بچھائی جائیں تاکہ مکین حادثہ کے مستقل خوف سے رہائی پائیں۔
ٹرانسفارمر پھٹنے، بجلی کی تاروں میں آگ لگنے سے کئی بار مالی نقصان اٹھا چکے مکینوں نے وزیر اعلیٰ مریم نواز سے اپیل کی کہ وہ جیسے دوسرے بہت سے شہریوں کے مسائل حل کرتی ہیں اسی طرح انہیں بھی لیسکو گردی سے رہائی دلوانے کے لئے کچھ کریں۔
متعدد شکایات کی گئیں مگر لیسکو حکام نے کوئی ایکشن نہیں لیا نہ ہی وہ آئندہ کچھ کریں گے البتہ مریم نواز ہدایت کریں گی تو یقیناً گنجائش سے کم ٹرانسفارمر کی تبدیلی، ٹرانسمشن لائنوں کی تبدیلی اور دیگر معمولی مسائل فوراً حل ہو جائیں گے۔
اس علاقہ کی ماؤں کا کہنا ہے کہ بجلی کی غیر محفوظ تاروں کے سبب حادثات پیش آنا معمول ہے، کئی بار بچے کرنٹ لگنے سے زخمی ہو چکے ہیں۔
اہل علاقہ نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اپنے دیرینہ مسئلے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔