ویب ڈیسک : اسلام آباد کےسول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ کی جانب سے گھریلو ملازمہ پر تشدد کےمعاملہ میں اسلام آباد پولیس کو مقدمے کے اندراج کے بعد تحقیقات میں مشکلات کا سامنا ہے۔
تفتیشی افسر کے سول جج سے رابطہ کرنے کے تمام حربے ناکام ہو گئے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیشی افسر کی سول جج عاصم حفیظ سے ایک ہی بار بذریعہ کال بات ہوسکی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق صرف ایک مرتبہ ہونے والے ٹیلیفونک رابطہ میں سول جج عاصم حفیظ اپنی اہلیہ پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے رہے۔ سول جج بار بار ملازمہ کے زخموں کو خود ساختہ کہتے رہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق تحقیقات میں عدم تعاون پر وفاقی پولیس نےسول جج کے اسلام آباد اور گوجرانوالہ مین واقع دو گھروں پر چھاپے مارے ہیں۔ پولیس اہلکاروں کو دونوں گھروں سے عاصم حفیظ اور ان کی اہلیہ دستیاب نہ ہو سکے۔ پولیس زرائع نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس کا مدعی والدین کے ساتھ بھی رابطہ ہوا ہے۔ تحقیقات کا دائرہ کار مزید بڑھانے کے لیے پولیس زخمی بچی کے بیان کی منتظر ہے۔ بچی کی حالت خطرے سے باہر ہونے پر دوبارہ بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔