چینی کی قیمت سے منہ کا ذائقہ کڑوا ،نان ،روٹی بھی پہنچ سے دور ہوگئے

25 Jul, 2020 | 11:29 AM

Azhar Thiraj

سٹی 42:مہنگی چینی نے شہریوں کے منہ کا ذائقہ کڑوا کردیا۔ عید سے پہلے مہنگائی کا طوفان ،سبزیاں، چینی ،آٹا سب مہنگے ہوگئے،روٹی ،نان  کی قیمتیں بھی بڑھادی گئیں۔

چکی کے آٹے کی قیمت میں راتوں رات 2 روپے کے اضافے کے بعد شہری اور تندور مالکان دونوں پریشان ہوکررہ گئے۔ آٹا چکی مالکان کی جانب سے آٹے کی قیمت میں مزید 2 روپے فی کلو کے اضافے سے شہری پریشان ہو کر رہ گئے اور آٹے کی قیمت 70 روپے کلو تک پہنچ گئی ہے۔
 

آٹا چکی ایسوسی ایشن کے مطابق اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت 2100 سے بڑھ کر 2300  روپے فی من ہوگئی ہے اور ڈیڑھ ماہ میں آٹے کی فی کلو قیمت میں 15 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے۔چکی کے آٹےکی قیمت میں اضافے پر لوگوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور غریبوں کے منہ سے نوالہ نہ چھینے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ روٹی بنیادی ضرورت ہے یہ بھی پہنچ سے باہر ہو گئی تو کیا مٹی کھائیں گے؟

دوسری جانب چینی کی قیمت بھی بازار میں بڑھ گئی ہے،2 روپے اضافے کے ساتھ چینی 92 روپے کلو مل رہی ہے۔صرف یہی نہیں کچھ علاقوں میں تو 100روپے کلو بھی مل رہی ہے۔

 خیال رہے ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتہ میں 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ایک ہفتے میں چینی کی قیمت میں 2 روپے 52 پیسے فی کلو کا اضافہ ہوا اور چینی کی قیمت 85 روپے32 پیسےسے بڑھ کر 87 روپے 84پیسے فی کلو ہو گئی  تین ہفتوں کے دوران چینی کی فی کلو قیمت میں 7 روپے سے زائد کا اضافہ ہوچکا ہے۔

اس کے علاوہ ایک ہفتے کےدوران 20 کلو آٹے کا تھیلا 34 روپے مہنگا ہو گیا، آلو کی قیمت میں 2.02 روپے فی کلو اضافہ ہوا اور کی قیمت 62.27 روپےسے بڑھ کر 64 روپے 29 پیسے فی کلو ہو گئی۔ پیاز 4 روپے فی کلو، 200 گرام سرخ مرچ 16 روپے مہنگی ہوئی، ایک ہفتہ میں دہی فی کلو 2 روپے مہنگا ہوا، دودھ ،چھوٹا گوشت اور چاول کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا۔ ایک ہفتے میں 11 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی، چکن 29 روپے 73 پیسے فی کلو سستی ہوئی، کیلے فی درجن 3 روپے، لہسن 2 روپے فی کلو سستا ہوا، ایل پی جی کا سلنڈر بھی 7 روپے سستا ہوا، دال مونگ، انڈے اور د ال ماش بھی سستی ہوئے۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 23 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

یاد رہے وزیر اعظم عمران خان نے گرانفروشی کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومتوں کو مہنگائی پر قابو پانے کا حکم دیا تھا۔

مزیدخبریں