سٹی42: اسرائیل کی چار یرغمال خواتین حماس کی طویل قید سے رہائی پا کر اسرائیل واپس پہنچ گئیں۔ حماس کے اغوا کاروں نے چار یرغمالی خواتین کرینہ ایریف، ڈینییلا گلبوا، ناما لیوی، اور لیری الباگ کو بین الاقوامی ریڈ کراس کے حوالے کر دیا ہے۔ یہ رہائی دوحہ قطر میں ہونے والے جنگ بندی معاہدہ کے تحت عمل میں آئی ہے۔
چار خواتین کو ان کی رہائی سے قبل غزہ شہر کے ایک کھچا کھچ بھرے چوراہے پر حماس کی طرف سے بنائے گئے اسٹیج پر چلتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
چاروں خواتین فوجی طرز کے خاکی لباس پہنائے گئے تھے جو ان کی اصل وردیوں سے مختلف تھے لیکن انہیں فوجی ظاہر کرنے کے لئے حماس نے اس خصوصی لباس کا اہتمام کیا تھا۔
اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حملے کے دوران سرحدی چوکی نہال اوز پوسٹ سے اغوا کی گئی چاروں لڑکیاں آئی ڈی ایف کی اہلکار ہیں۔
ان کی سحت بظاہر ٹھیک ہے۔ غزہ کے چوراہے میں ان چار یرغمالی خواتین کو رہا کر کے انٹرنیشنل ریڈ کراس کے حوالے کرنے کے موقع پر حماس کے کارکنوں نے سٹیج بنا کر اس رہائی کی باقاعدہ نمائش منعقد کی اور جنگ سے برباد ہو چکے شہر میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔
یرغمالی خواتین کو ریڈ کراس کے حوالے کرنے سے پہلے انہیں بلند سٹیج پر لایا گیا اور ان کے ہاتھوں میں ان کو تقریباً سولہ ماہ تک قید میں یرغمال رکھنے والی حماس کے دیئے ہوئے تحائف کے لفافے دکھائے گئے۔ چاروں خواتین اپنی رہائی پر بہت خوش نظر آ رہی تھیں۔ سٹیج پر ان کی نمائش کرنے کے بعد حماس کے کارکنوں نے انہیں انٹرنیشنل ریڈ کراس کے نمائندوں کے حوالے کر دیا جو انہین فوراً وہاں سے لے کر اسرائیل کی سرحد کی طرف روانہ ہو گئے۔
کچھ دیر بعد آئی ڈی ایف نے تصدیق کی کہ غزہ میں حماس کی قید سے رہائی پانے والی یرغمالی فوجی کرینہ ایریف، ڈینییلا گلبوا، ناما لیوی اور لیری الباگ سرحد عبور کر کے اسرائیل میں داخل ہو گئی ہیں۔ ہیں۔
غزہ میں ہی ریڈ کراس نے انہیں اسرائیلی حکام کے حوالے کیا جہاں سے اسرائیلی اسپیشل فورسز کا دستہ انہیں غزہ کی پٹی سے باہر اسرائیل لے گیا۔
آئی ڈی ایف انہیں ابتدائی چیک اپ اور حماس کی قید میں 477 دنوں کے بعد پہلی بار اپنے والدین سے ملوانے کے لیے سرحد کے قریب ایک سہولت میں منتقل کیا۔