سٹی42: اسرائیل کی 29 سال سویلین خاتون کو غزہ جنگ بندی معاہدہ کی واضح شرائط کے مطابق آج ہفتہ کے روز رہائی ملنا تھی لیکن اب پتہ چلا ہے کہ اس خاتون کو آج بھی رہا نہیں کیا جا رہا۔ اس کی کوئی وجہ اب تک سامنے نہیں آئی۔ کل 22 جنوری کو اسرائیل کے حکام نے خاص طور سےحماس کو آگاہ کیا تھا کہ سویلین یرغمالی خاتون اربیل یہود کو (آج ہفتہ کے روز رہا ہونے والے) اگلے یرغمالیوں میں شامل ہونا چاہئے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل کے اندر سے اغوا کی جانے والی سویلین خٓتون یہود کو حماس کی بجائے اسلامی جہاد کے پاس رکھا گیا ہے، جس کی وجہ سے واضح تشویش تھی کہ حماس اس کی رہائی کو روکنے کی کوشش کر سکتی ہے۔ جمعہ کے روز حماس بالواسطہ کمیونیکیشن میں جن چار خواتین کو آج رہا کرنے کا عندیہ دے رہی ہے وہ چاروں فوجی اہلکار ہیں۔ طے شدہ معاہدہ کے مطابق پہلے سویلین خواتین کو رہا کیا جانا تھا، آج اس شق کی وائلیشن کی جا رہی ہے لیکن اسرائیل نے اسے قبول کر لیا ہے اور کہا ہے کہ وہ آج چار فوجی خواتین کی رہائی کے بعدلے طے شدہ تعداد میں فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دے گا۔
اربیل یہود کی رہائی کا معاملہ ہنوز حل طلب ہے جس کے متعلق سر دست کوئی معلومات دستیاب نہیں۔
بدھ کے روز متعدد عبرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیل نے حماس کو آگاہ کیا تھا کہ وہ توقع کرتا ہے کہ اس ہفتے کے آخر میں غزہ کی پٹی سے چار یرغمالیوں کی آئندہ رہائی میں دہشت گرد گروپ یرغمال اربیل یہود کو رہا کرے گا۔
یہود غزہ کے دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے شہریوں میں شامل ہے، اور، ایک خاتون شہری ہونے کے ناطے، اسے اگلے بیچ میں آزاد کیا جانا چاہیے تھا۔ تاہم، خیال کیا جاتا ہے کہ وہ فلسطینی اسلامی جہاد دہشت گرد گروپ کے پاس ہے نہ کہ حماس کے پاس، جس سے بظاہر یروشلم میں تشویش پائی جاتی ہے کہ ان کی رہائی کو روکنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔
یہود، جو اب 29 سال کی ہیں، ان کو 7 اکتوبر کو ان کے بوائے فرینڈ ایریل کونیو کے ساتھ ان کے کبتز نیر اوز کے گھر سے یرغمال بنایا گیا تھا۔
وہ ان سات خواتین یرغمالیوں میں سے ایک ہیں جو یرغمالیوں کی جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں رہا ہونے والی 33 کی اصل فہرست میں سے باقی ہیں۔ دیگر شیری سلبرمین بیباس ہیں۔
یہود اور سلبرمین بیباس دونوں عام شہری ہیں، جب کہ الباگ، ایریف، برجر، گلبوا اور لیوی فوجی ہیں۔ بیباس کے دو بیٹے ایریل اور کفیر، جن کی عمر اب 5 اور 2 سال ہے،ان کو بھی حماس نے یرغمال رکھا ہے اور وہ اس فہرست میں شامل ہیں، جس میں ان کے شوہر یردن بیباس ہیں۔
غزہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں 33 یرغمالیوں کو واپس کیا جائے گا۔ قطار 1 (L-R): رومی گونن، ایملی دماری، اربیل یہود، ڈورون اسٹین بریکر، ایریل بیباس، کفیر بیباس، شیری بیباس؛ قطار 2: لیری الباگ، کرینہ ایریف، اگم برجر، ڈینیئل گلبوا، نما لیوی، اوہد بن امی، گاڈی موشے موسی؛ قطار 3: کیتھ سیگل، اوفر کالڈرون، ایلی شرابی، اتزیک ایلگارات، شلومو منصور، اوہد یحلومی، اوڈڈ لفشٹز؛ قطار 4: تساہی عدن، ہشام السید، یارڈن بیباس، ساگوئی ڈیکل-چن، یائر ہارن، عمر وینکرٹ، ساشا تروفانوف؛ قطار 5: ایلیا کوہن، یا لیوی، ایویرا مینگیسٹو، تال شوہم، عمر شیم ٹو (تمام تصاویر بشکریہ)
ہر ایک خاتون فوجی کے بدلے، اسرائیل 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، جن میں سے 30 سزا یافتہ دہشت گرد ہیں جو عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ پیر کے روز، اسرائیل نے تین سویلین خواتین یرغمالیوں میں سے ہر ایک کے لیے 30 قیدیوں کو رہا کیا — رومی گونن، ایملی ڈاماری، اور ڈورون اسٹین بریچر — حماس نے گزشتہ سہ پہر کو رہا کیا۔