ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سینیٹ کے چئیرمین یوسف رضا گیلانی اصولی مؤقف پر ڈٹ گئے، اجلاس کی صدارت سے انکار

Yousaf Raza Gilani, City42
کیپشن:  سینیٹ کے چئیرمین یوسف رضا گیلانی نے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر اعجاز چوہدری کو جو ریاستی اداروں پر نو مئی 2023 کے  حملوں کے مقدمات میں جیل میں ہیں، سینیٹ کے اجلاس میں شرکت کے لئے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس حکم کی تعمیل نہیں ہوئی تو یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ کے اجلاس کی صدارت ہی کرنے سے انکار کر دیا۔  سید صاحب اس سے پہلے اصولی مؤقف کو لے کر پاکستان کی وزارت عظمیٰ سے بھی محروم ہو چکے ہیں اور سیاست میں حصہ لینے کے لئے پانچ سال کے لئے نا اہل تک قرار پا چکے ہیں۔ اس سے پہلے قومی اسمبلی کے سپیکر کی حیثیت سے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں نوکریاں دینے کے "جرم" میں پانچ سال قید کی سزا بھی کاٹ چکے ہیں۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  سینیٹ کے چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی نے  پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری کے بارے میں ان کے پروڈکشن آرڈرز پر عمل درآمد ہونے  تک سینیٹ کے اجلاس کی صدارت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

چینل24 ایچ ڈی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئیر لیڈر اور  چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز پر عملدرآمد نہ ہونے پر اجلاس کی صدارت کرنے سے انکار  کردیا۔

سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے بھی وفاقی حکومت کو ان کے احکامات کی تعمیل ہونے  تک اجلاس کے بائیکاٹ کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے سختی سے کہا کہ سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز پر عملدرآمد تک بائیکاٹ جاری رہے گا۔  یوسف رضا گیلانی نے اپنے چیمبر میں موجود ہونے کے باوجود جمعہ کو سینیٹ اجلاس میں شرکت سے گریز کیا۔

اس سے پہلے آج پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کے چیمبر کا دورہ کیا اور اس دوران کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔

 13 جنوری کو سینیٹ اجلاس میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری کو پیش کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ حکم نامے میں ہدایت کی گئی کہ سینیٹر  اعجاز چوہدری اگلے روز سینیٹ میں پیش ہوں۔ تاہم 14 جنوری کو اسلام آباد پولیس کی ایک ٹیم سینیٹر اعجاز چوہدری کو لانے کے لیے چیئرمین سینیٹ کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد میں ناکامی کے بعد جیل سے خالی ہاتھ لوٹ گئی۔

پولیس ٹیم، جسے  اعجاز چوہدری کو سینیٹ کے اجلاس تک لے جانے کا کام سونپا گیا تھا، جیل حکام سے ملاقات کیے بغیر وہاں سے چلی گئی۔

جیل حکام نکا مؤقف ہے  کہ پولیس نے پروڈکشن آرڈرز  ہی نہیں دیئے۔ جیل حکام نے کہا کہ "ہم سرکاری طور پر ہمیں بتائی گئی کسی بھی ہدایت کی سختی سے تعمیل کرتے ہیں۔"

سینیٹر اعجاز چوہدری اس وقت 9 مئی 2023 کو ہونے والے  ریاستی اداروں پر منظم حملوں کے متعدد مقدمات میں ملوث ہونے کی بنا پر جیل میں ہیں اور ان پت بنے ہوئے مقدمے عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ 

سید یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ کے اجلاس کی صدارت نہ کرنے کے باوجود اجلاس شیدول کے مطابق ہوا اور قانون سازی ایجنڈا کے مطابق ہوئی۔

وزیر قانون نے پی ای سی اے ترمیمی ایکٹ سینیٹ میں پیش کیا۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پی ای سی اے ترمیمی ایکٹ 2025 قومی اسمبلی کی منظوری کے بعد سینیٹ میں پیش کر دیا۔

اس موقع پر اپوزیشن ارکان اور صحافیوں نے بل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔

سینیٹ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون نے ٹیلی کمیونیکیشن ترمیمی بل بھی سینیٹ میں پیش کیا۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے دونوں بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیئے۔

بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس 27 جنوری تک ملتوی کر دیا گیا۔