ویب ڈیسک: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں شراب کی اپنی پہلی دکان کھولنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ یہ شراب خانہ صرف غیر ملکی سفارتکاروں کو شراب فروخت کرے گا۔
سعودی عرب مین تاحال کو شراب کی دوکان موجود نہیں ہے تاہم اب سفارتکاروں کے لئے شراب کی فراہمی کے قوانین مین ترمیم کی گئی ہے جس کے بعد ایک شراب خانہ دارالحکومت ریاض کے ڈپلومیٹک علاقہ میں قائم کیا جارہا ہے، جہاں سفارت خانے قائم ہیں اور سفارت کار رہتے ہیں۔ اس سے پہلے غیر ملکی سفارتکار اپنے استعمال کے لئے شراب اپنے اپنے ملک سے سفارتی ساز و سامان کے ساتھ منگواتے تھے اور انہیں مقامی بازار سے شراب کہیں نہیں ملتی تھی۔ عرب میڈیا کے مطابق اب سعودی عرب مین غیر ملکی سفارتکار نئے شراب خانہ سے موبائل ایپلی کیشن کے ذریعہ شراب خرید سکیں گے تاہم انہیں اپنے لئے مقرر کوٹہ سے زیادہ شراب نہیں بیچی جائے گی۔ خریداروں کو موبائل ایپ کے ذریعے اندراج کرانا ہوگا، وزارت خارجہ سے کلیئرنس کوڈ حاصل کرنا ہوگا اور اپنی خریداری کے ساتھ ماہانہ کوٹے کا خیال رکھنا ہوگا۔
سعودی حکومت ملک میں سیاحت اور کاروبار کے فروغ کیلئے اپنی پالیسیاں تبدیل کررہی ہے اور شراب اسٹور کھولنے کی تیاری کو حکومتی پالیسی میں تبدیلی کی جانب اہم اقدام تصور کیا جارہا ہے۔ یہ اقدام اس وسیع تر منصوبہ کا بھی حصہ ہے جسے وژن 2030ء کے نام سے جانا جاتا ہے تاکہ تیل کے علاوہ بھی معیشت کی تعمیر کی جاسکے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں شراب نوشی کے خلاف سخت قوانین نافذ ہیں۔ شراب صرف سفارتی ڈاک یا بلیک مارکیٹ میں دستیاب ہو سکتی تھی۔ میڈیا نے رواں ہفتے خبر دی تھی کہ حکومت سفارتی کھیپ کے اندر شراب کی درآمد پر نئی پابندیاں عائد کر رہی ہے، جس سے نئے اسٹور کی طلب میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ تاہم سعودی حکومت نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔