(ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اس سیاست سے اتفاق نہیں کرتا جہاں مسلم لیگ (ن) آج کھڑی ہے، الیکشن کو ملکی مسائل کا ذریعہ بنانا سیاسی لیڈر شپ کا کام ہوتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج بھی وقت ہے الیکشن کو غیر متنازعہ بنائیں، چیف جسٹس، نگران وزیراعظم اور الیکشن کمیشن اس الیکشن کو متنازعہ بنانے سے روکیں، جس ملک کا الیکشن متنازعہ ہو جائے وہ ترقی نہیں کر سکتا، آج تین بڑی جماعتیں ناکام ہوچکی ہیں، ان کے پاس عوام کے مسائل کا حل نہیں، نئی جماعت اس ماحول میں نہیں بن سکتی، جو الیکشن نہیں لڑ رہے ان کو نیب میں بلایا جاتا ہے، جو الیکشن لڑ رہے ہیں انکا سوچیں کیا ہوگا، 6 ماہ قبل بتا دیا تھا الیکشن نہیں لڑوں گا، کہہ دیا تھا نہ ن لیگ کے ساتھ الیکشن لڑوں گا نہ خلاف، الیکشن میں 2 ہفتے باقی ہیں کسی جماعت عوام کے مسائل کی بات کی؟ صرف یہ کہنا وہ چور ہے، وہ کہاں گیا یہ سیاست نہیں، اگر صرف اقتدار کی تلاش میں رہیں گے تو کچھ نہیں ملے گا۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان میں ہر چیز ہر آدمی سمجھتا ہے کہ ڈیل ہوتی ہے، ووٹ کو عزت دو آئین کا بیانیہ ہے، آج ادارے سیاست میں جوڑ توڑ کیلئے استعمال ہوتے ہیں، 1947 سے لیکر اب تک الیکشن چوری ہوا ہے، الیکشن کے ماحول میں دباؤ کا اثر پیدا کریں گے تو نقصان عوام اور ملک کا ہوگا، میں 9 مئی کو ایک سانحہ سمجھتا ہوں، ملک میں جتھے فوجی تنصیبات پر حملہ آور ہوئے، 9 فروری آنے کو ہے کوئی کارروائی نہیں ہوئی، 9 مئی کے کرداروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے تھی۔
شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ اسوقت تک کوئی سیاسی لیڈر شپ ملک کو چلانے کے قابل نہیں، سمجھ رہا حل کسی کے پاس نہیں،ابھی تک کسی نے عوام کی بات نہیں کی،جو حکومت بنے گی سال رہے یا5 سال رہے کچھ نہیں کرسکے گی۔