(جنید ریاض) پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کو مالی مشکلات کا سامنا، بلز کی عدم دستیابی پر پبلشرز نے کتابوں کی چھپائی روک دی۔
پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ میں مالی مسائل کے باعث صوبے بھر میں تعلیمی نصاب کو خطرہ درپیش ہے، پرنٹنگ پریسوں نے سکولوں کو فراہم کی جانے والی کتابوں کی چھپائی روک دی ہے۔
پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کو محکمہ خزانہ کی جانب سے تاحال فنڈز نہیں ملے، فنڈز نہ ملنے کے باعث تعلیمی نصاب کی اشاعت خطرے میں پڑ گئی ہے, سکولوں میں کتابوں کی فراہمی نا ممکن ہو گئی ہے۔
صدر خالد پرویز کا کہنا ہےکہ ٹیکسٹ بک بورڈ نےکتابوں کے اشاعت کے بدلے 14 ارب روپے کی ادایئگیاں کرنی ہیں، پبلشرز کو پیسے نہ ملنے کیوجہ سے کتابوں کی چھپائی بند ،ہزاروں ورکرز بے روزگار ہوگئے، ہر سال جنوری میں 50فیصد کتابیں چھپ جاتی ہیں۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران خالد پرویز نے نگران وزیر اعلیٰ سید محسن رضا نقوی سے نوٹس لینے کی اپیل کردی۔