ویب ڈیسک : بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں حب الوطنی کے نام پر ملک مخالف 'پراپیگنڈہ' کرنے والے سوشل میڈیا صارفین کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی ہے۔
ضلع راجوری میں پولیس نے شوکت حسین نامی شہری کو حراست میں لیا ہے۔ شوکت پر الزام ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک ایسی ویڈیو اپ لوڈ کی تھی جس میں حکام کے مطابق بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی توہین کی گئی ہے۔دہریاں گاؤں کے محلہ نمب سے تعلق رکھنے والے شوکت کے بارے میں پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ ملزم کی جانب سے پوسٹ کردہ ویڈیو میں قابلِ اعتراض مواد موجود ہے۔
ناقدین کہتے ہیں کہ حکومت اور اس کے ذیلی ادارےسوشل میڈیا پر ان اقدامات کے خلاف اٹھنے والی آواز سے خائف ہیں جن کا مقصد اختلاف کو دبانا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ حکومت احساسِ عدمِ تحفظ کا شکار ہے جس کی طرف سے اٹھائے جانے والے حالیہ اقدامات اس کا مظہر ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ بعض سوشل میڈیا صارفین فیس بک ، ٹوئٹر ، انسٹاگرام اور دیگر پلیٹ فارمز پر مخاصمانہ اور معاندانہ مواد ڈال کر عالمی سطح پر بھارت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔