ویب ڈیسک: مغربی افریقی ملک برکینا فاسو میں فوج نے بغاوت کے اعلان کے بعد ملک کا اقتدار سنبھال لینے کا دعویٰ کیا ہے۔
فوجی حکام نے سرکاری ٹیلی وژن پر کہا کہ حکومت معزول کر دی گئی ہے اور پارلیمنٹ تحلیل ہوگئی ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ ملک کے سربراہ روک مارک کرسٹیاں کابورے کہاں ہیں۔ دارالحکومت اواگاڈوگو میں سینکڑوں شہری مبینہ فوجی بغاوت کے حق میں جشن منانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔ اقوام متحدہ، امریکا اور یورپی یونین نے فوج کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
فوجی سربراہ نے لائیو ٹی وی پر صدر کی برطرفی اور حکومت سنبھالنے کا اعلان کیا ہے ۔برکینا فاسو کے صدر روش کابور کو معزول کرنے والی فوجی بغاوت کے رہنما پال ہینری سنداؤگو دامیبا ایک لیفٹیننٹ کرنل ہیں، جن کا عوامی پروفائل نسبتاً کم ہے اور انہیں دارالحکومت میں سکیورٹی کی نگرانی کے لیے دسمبر میں ترقی دی گئی تھی۔
ال ہینری نے پیرس میں ایک فوجی اکیڈمی سے تعلیم حاصل کی اور کرمنل سائنسز میں ماسٹرز ڈگری حاصل کی۔وہ ایک کتاب مغربی افریقی فوجیں اور دہشت گردی: غیر یقینی ردعمل؟ کے مصنف بھی ہیں جو فرانس سے شائع ہوئی تھی۔