علی رامے: شہر میں نظام زندگی اور تجارتی عمل کو بہتر کرنے کے لیے پنجاب حکومت بین الاقوامی ماڈل آپنانے جارہی ہے، جس کے لیے حکومت نے ایل ڈی اے کے متبادل میں نئی لاہور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی قائم کردی ہے۔
تفصیلارت کے مطابق پنجاب حکومت والٹن ائیر پورٹ کے اطراف میں بین الاقوامی طرز کا بزنس حب بنانے جارہی ہے جس کے تحت اب لاہور میں روای اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے بعد لاہور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے نام سے ایک اور نئی اتھارٹی بنائی گئی ہے، یہ اتھارٹی ابتدائی طور پر والٹن ائیرپورٹ کے اطراف ہزاروں ایکٹر رقبے پر محیط اراضی اور رہائشی علاقوں کا کنٹرول سنبھالے گی۔
والٹن ائیرپورٹ کے اطراف بزنس سنٹر کا کنٹرول اس اتھارٹی کے پاس تو ہوگا بلکہ ساتھ ہی میں اس اتھارٹی کو اپنے مختص علاقے میں نئے ٹیکسز لگانے کا اختیار ہوگا، اتھارٹی کے تیار کیے گئے مسودے کے مطابق اتھارٹی پوش علاقوں کے رہائشیوں سے پانی اور سیوریج کے چارجز اپنی مرضی سے وصول کرے گی، اتھارٹی کی منظوری کے بعد کوئی بھی شہری سنٹرل لاہور میں پانی کے حصول کے لیے ٹیوب ویل تک بھی نہیں لگا سکے گا۔
سنٹرل لاہور میں زمین کے خریداری اور فروخت کے مکمل اختیارات اس اتھارٹی کے پاس ہوں گے، زمین کے استعمال میں تبدیلی پر اتھارٹی جرمانے کرنے کی مجاز ہوگی، اتھارٹی کو اپنی حد بندی میں کسی بھی پراپرٹی کو گرانے کا اختیار حاصل ہوگا، دستاویزات کے مطابق اتھارٹی میں سول سروس کیساتھ آرمڈ فورسز سے ریٹائرڈ اور حاضر سروس آفسیر بطور ڈی جی تعینات ہوسکے گا جبکہ اتھارٹی کا چیرمین وزیر اعلی پنجاب ہوگا۔
اتھارٹی کو اپنی حد بندی میں ٹریفک کے نظام کی بہتری کا اختیار بھی ہوگا، جبکہ بلندو بالا عمارتوں کی تعمیر پر اب نئی اتھارٹی کی منظوری کے بغیر تعمیر نہیں ہوں گی، حکام کا کہنا ہے کہ اتھارٹی کی حد بندی پر مخصوص علاقوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہوگا جس کے بعد مخصوص علاقوں کے نوٹیفکیشن کے بعد اتھارٹی ان علاقوں کا کنٹرول خود کرسکے گی۔