حوالگی کیس ،سی سی پی اوکو رپورٹ پیش کرنے کا حکم

25 Jan, 2021 | 12:40 PM

Azhar Thiraj

ملک محمد اشرف :میاں بیوی کے درمیان بچوں کی حوالگی کا معاملہ، لاہور ہائی کورٹ میں بچوں کے باپ کے خلاف درج مقدمہ میں درخواست ضمانت پر سماعت، سی سی پی او غلام محمود ڈوگر عدالت پیش، عدالت نے سی سی پی او کو مقدمہ کے جرم کی نوعیت کے متعلق آئندہ ہفتے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
 
لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم نے شیخ فرید کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی،عدالتی حکم پر سی سی پی او غلام محمود ڈوگر سمیت دیگر افسران عدالت پیش ہوئے، عدالت نے مقدمے کی تفتیش کے متعلق ڈی ایس پی کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بچوں کے باپ کے خلاف فوجداری نوعیت کا مقدمہ کیسے درج کرسکتے ہیں، سی سی پی او نے جواب دینے کے لئے عدالت سے مہلت کی استدعا کی۔

وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ میاں بیوی کے درمیان بچوں کی حوالگی کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، تھانہ نولکھا میں بچوں کی والدہ کی مدعیت میں بچوں کے باپ کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا گیا،پولیس نے باپ کے خلاف اپنے بچے رکھنے پر زیر دفعہ 363 کے تحت مقدمہ درج کیا، باپ پر اپنے بچے رکھنے اور خاتون کو حبس بے جا میں رکھنے کے الزام میں دفعہ 363 کا مقدمہ درج نہیں ہو سکتا جبکہ سیشن کورٹ نے بھی عبوری ضمانت خارج کر دی، وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے استدعا کی کہ عدالت ملزم کی عبوری درخواست ضمانت منظور کرنے کا حکم دے۔

 یاد رہے بیوروکریسی کی جانب سے عدالتی احکامات نظر انداز کرنے کا رجحان برقرار، لاہور ہائیکورٹ میں سرکاری افسران کے خلاف رواں ماہ توہین عدالت کی درخواستوں کی تعداد 60 سے تجاوز کرگئی۔عدالتی احکامات نظر انداز ہونے پر لاہور ہائیکورٹ میں بیوروکریسی کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، عدالت عالیہ میں دائر ہونے والی توہین عدالت کی درخواستوں کے مطابق عدالتی احکامات نظر انداز کرنے میں چیف سیکرٹری پنجاب کا پہلا، پولیس کا دوسرا اور ڈی جی ایل ڈی اے کا تیسرا نمبر برقرار ہے، لاہور ہائیکورٹ میں روزانہ توہین عدالت کی دس سے زائد درخواستیں سماعت کیلئے مقرر ہونا معمول بن چکا ہے۔

مزیدخبریں