(فخرامام)بند روڈ شوز فیکٹری میں آتشزدگی کا واقعہ، آتشزدگی کے دوران فیکٹری میں موجود ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں آتشزدگی کے واقعات تھام نہ سکے، آئے روز کہیں نہ کہیں آگ لگنے کا واقعہ درپیش ہوتا، فائربریگیڈیر کی جانب سے بارہا آگاہی مہم چلائی جانے کے باوجود ہدایات کو نظرانداز کیاجارہا ہے جس کی وجہ سے سنگین نتائج بھگتنا پڑرہے ہیں، دوران کام ملازمین کی جانب سے لاپرواہی پرتنے پر لاکھوں کا نقصان اور انسانی جانوں کے ضیاع کا ہونا لمحہ فکریہ ہے۔
لاہور میں علاقہ بند روڑ پر واقع جوتوں کی فیکٹری میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، آگ میں جھلس کرکے ایک شخص جاں بحق ہوگیا،واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے امدادی کارروائیاں شروع کرتے آگ پر قابو پایا، ریسکیو ٹیم کا کہناتھا کہ واقعہ میں ایک شخص کی ہلاکت ہوئی جس کی سناخت تاحال نہیں ہوسکی،جاں بحق ہونے والے شخص کی لاش کوہسپتال مردہ خانے منتقل کردیا گیا، ریسکیو اہلکاروں نے آگ پر جلدی قابو پالیا اور کولنگ کا عمل جاری ہے۔ آلگنے سے فیکٹری کا قیمتی سامان جل کرخاکسترہو گیا۔فیکٹری میں آگ کیسے لگی اس حوالے سے ٹھوس اطلاعات سامنے نہیں آئیں۔ریسکیو ٹیم نے انکشاف کیا کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال لاہور میں گلبرگ کے علاقہ میں واقع حفیظ سنٹر میں لگنے والی آگ نے دکانداروں کی جمع پونچی اور کروڑوں مالیت کے سامان کو راکھ کے ڈھیر میں بدل دیا، افسوسناک واقعہ پر وزیراعلیٰ پنجاب نے نقصان پرتاجروں کے ساتھ دلی دکھ کا اظہار کیا۔ کہا کہ نقصانات کا ازالہ کے اقدامات کریں گے۔
تاجر برادری نے انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حفیظ سنٹر اور اطراف میں آگ بجھانے والا سسٹم موجود، مگر انہوں نے کام کیوں نہیں کیا؟ فائر ہائیڈرنٹ سسٹم عرصہ دراز سے خراب پڑا ہے۔ حفیظ سینٹر میں آگ پر قابو پانے کے لیے برائے نام آلات موجود ہیں۔ لاکھوں روپے سالانہ ٹیکس دیتے، مگر حادثات سے بچنے کے لیے کوئی انتظامات نہیں۔