عابد چودھری: نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کے زیر تربیت افسران نے سیف سٹیز اتھارٹی کا مطالعاتی دورہ کیا.
دورے کے دوران وفد کو چیف آپریٹنگ آفیسر مستنصر فیروز نے اتھارٹی کی ورکنگ بارے بریفنگ دی۔ وفد کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال سے جدید پولیسنگ کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ مستنصر فیروزکا کہنا تھا کہ سیف سٹی نے آٹومیٹک ہیلمٹ اینڈ سیٹ بیلٹ ڈیٹیکشن اور گن ڈیٹیکشن کیلئے اے آئی بیسڈ سوفٹ وئیرز تیار کیے ہیں، 15 پر کال کرنے والوں کی لائیو لوکیشن اور فرسٹ رسپانڈر سے کانفرنس کال جیسی سہولیات متعارف کروائی ہیں۔
چیف آپریٹنگ آفیسرکا کہنا تھا کہ راولپنڈی، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں جدید سیف سٹی پراجیکٹس آپریشنل ہو گئے اورپنجاب کے 18 مزید شہروں میں سمارٹ سیف سٹی پراجیکٹس لگائے جا رہے ہیں۔ حکومت پنجاب نے باقی 14 شہروں کیلئے بھی سیف سٹی منصوبوں کی اصولی منظوری دی ہے اورلاہور سمیت پنجاب بھر کے 38 لاکھ نجی کیمروں کی میپنگ کر لی گئی ہے۔
وفد کے شرکا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جدید سیف سٹی منصوبے کی کامیابی ہمارے لیے باعث فخر ہے اورسیف سٹی اتھارٹی کرائم فائٹنگ کے ساتھ انوائرمنٹ پروٹیکشن کیلئے بھی عمدہ کام کر رہی ہے۔
پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینپجمنٹ کے مابین یادگاری شیلڈز کا تبادلہ کیا گیا۔