ویب ڈیسک:کمشنر کراچی نے متعلقہ حکام کو شہر میں رات ساڑھے 8 بجے مارکیٹیں اور بازار جب کہ شادی ہال اور ریسٹورینٹ 10 بجے بند کرانے کی ہدایت کردی۔
کراچی میں وفاقی حکومت کے توانائی بچت پلان پر عملدرآمد کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ اس حوالے سے کمشنر کراچی کی تمام ڈپٹی کمشنرز کو فیصلوں پرعمل درآمد کے لئے مراسلے بھی بھجوادیئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنرز کو بھجوائے گئے مراسلوں میں ہدایت کی گئی ہے کہ شہر کی تمام مارکیٹیں، شاپنگ مال اور بازار رات ساڑھے 8 بجے پر صورت بند کردیئے جائیں، اس کے علاوہ ہوٹل، ریسٹورینٹس اور شادی ہال کسی بھی صورت ساڑھے 10 بجے کے بعد کھلے نہیں ہونے چاہیئیں۔کمشنر کراچی نے تمام ڈی سیز سے ہدایات پر عمل درآمد کی تعمیلی رپورٹ بھی جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے۔
پاکستان شدید مالی بحران سے گزر رہا ہے اور ہر سال اربوں ڈالر درآمدی ایندھن پر خرچ کئے جارہے ہیں، معاشی صورت حال کے پیش نظر موجودہ حکومت نے توانائی بچت پلان کا اعلان کیا تھا۔
توانائی بچت پلان کے تحت ملک بھر میں مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے، شادی ہالز اور ریستوران 10بجے بند کردیئے جائیں گے۔سرکاری اداروں میں بجلی کے استعمال میں 30 فیصد کمی لائی جائے گی اور تمام اداروں کو سولر انرجی پر منتقل کیا جائے گا۔
ملک میں ای بائیکس متعارف کرائی جائیں گی جو بتدریج بائیو فیول پر چلنے والی موٹر سائیکلوں کی جگہ لیں گی۔ اس کے علاوہ توانائی کی بچت کرنے والے پنکھوں کے رواج کو فروغ دیا جائے گا۔
وفاقی حکومت نے توانائی بچت پلان کاا علان رواں برس کے آغاز میں کیا تھا لیکن اس وقت کی پنجاب اور خیبر پختونخوا حکومتوں نے اس پر عمل کرنے سے انکار کردیا تھا۔
اس کے علاوہ ملک کی تاجر و کاروباری برادری نے بھی اسے ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔