ویب ڈیسک: پاکستان سپر لیگ کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کے وکٹ کیپر بیٹر اعظم خان نے کہا ہے کہ آج لنچ میں کچھ نہیں کھایا، میں خالی پیٹ آیا اور گراؤنڈ میں سب کچھ کھا لیا، خوشی ہو رہی ہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی جیت میں کردار ادا کیا۔
ایچ بی ایل پی ایس ایل کے آٹھویں سیزن کے تیرہویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 8 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 42 گیندوں پر 97 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعظم خان نے کہا کہ سنچری کا افسوس ہے جس پر شارٹ درکار تھا وہی بال مس ہوگئی، والد سے ملا تو انہوں نے تعریف کی اور کارکردگی کو برقرار رکھنے کی تلقین کی۔
اعظم خان نے مزید کہا کہ گزشتہ سیزن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اسپنر کے خلاف جارحانہ انداز سے کھیلا تھا، اس مرتبہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فاسٹ بولرز کے خلاف اچھا کھیلا ہوں، نئے شاٹس کھیلنے کیلئے بہت پریکٹس کرنا پڑتی ہے، میں تکنیک کے بجائے مائنڈ سیٹ پر یقین کرتا ہوں۔
اعظم خان کا کہنا تھا کہ شارٹ آف دا ٹورنامنٹ کیلئے پریکٹس کرنا پڑتی ہے، اچھے شارٹ کبھی کبھی لگ جاتے ہیں، اپنی کارکردگی سے کبھی بھی مطمئن نہیں ہونا چاہیے، جب رنز بناتے ہیں تو رنز کی بھوک اور بڑھ جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی کیرئیر کے ابتدائی مراحل میں ہوں، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی وجہ سے میرا کیرئیر شروع ہوا، مجھے اسلام آباد یونائیٹڈ میں لانے میں شاداب کا بڑا کردار رہا، دنیا بھر میں کرکٹ کھیلنے سے میں ایک اچھے زون میں شامل ہوں، جہاں موقع ملے گا کھیلنے کیلئے تیار ہوں اور پاکستان کیلئے جان حاضر ہے، پاکستان سے کھیلنا ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سابق کرکٹر کا بیٹا ہونا آپ کیلئے بڑی مشکل بن جاتا ہے، والد نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ تنقید ہوگی لیکن فوکس کارکردگی پر رکھنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میرے رول ماڈل میرے والد ہی ہیں، آج کی اننگز اپنی والدہ کے نام کروں گا، والدہ میچ دیکھنے آئی ہوئی تھیں، جب والد اور والدہ میچ دیکھنے آئے ہوں تو پریشر ہوتا ہے۔