ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں انسداد بدعنوانی اور کردار سازی کےحوالہ سے سیمینار کا انعقاد

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں انسداد بدعنوانی اور کردار سازی کےحوالہ سے آگاہی سیمینار کا  انعقادکیا گیا، جس میں صدر کالج آف فزیشن اینڈ سرجنز پاکستان پروفیسر ڈاکٹر شعیب شفیع نے بطور چیف گیسٹ شرکت کی۔ 

تفصیلات کے مطابق بد عنوانی کے نقصانات اور رزق حلال کمانے کی فضیلت سے آگاہی فراہم کرنے کیلئے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا ، سابقہ وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹرعامر زمان خان اور ڈپٹی ڈائریکٹرنیب لاہور محمد ساجد نے سیمینارمیں خصوصی طور پر شرکت کی۔  

 اس موقع پر پرنسپل ایف-جے-ایم-سی پروفیسر ڈاکٹر نورین اکمل، رجسٹرار ایف-جے-ایم-یو پروفیسر ڈاکٹر محمد ندیم، ڈینز پروفیسر کامران خالد ، پروفیسر منیزہ قیوم، پروفیسر زہرہ خانم، پروفیسر منزہ اقبال،   پروفیسر نوید اکبر ہوتیانہ، تمام ڈیپارٹمنٹس کے ہیڈز، فیکلٹی ممبرز اور طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی ، سیمینار کا بنیادی مقصد بد عنوانی کے حوالہ سے آگاہی اور اس کا خاتمہ تھا۔ 

استقبالیہ خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل کا کہناتھا کہ  فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کا نیب کے ساتھ اشتراک ہمیشہ سے بہت اچھا  رہا ہے اور ہم جناب ساجد صاحب، ڈپٹی ڈائریکٹر نیب لاہور کی آمد کے انتہائی مشکور ہیں،  اُن کا کہنا تھا کہ اکثر لوگ دنیاوی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے بد عنوانی کا سہارا لیتے ہیں لیکن اُن کو اس بات کا بالکل بھی اندازہ نہیں ہے کہ وہ اپنی آخرت خراب کر رہے ہیں،  آج کل لوگوں میں حلال اور حرام میں فرق ختم ہوتا چلا جا رہا ہے، آج کے اس سیمینار کی مناسبت  سے یہ پیغام ہے کہ ہمیشہ حلال روزی کمائیں اور حلال روزی اپنے بچوں کو کھلائیں، اس سے آپ کے رزق میں برکت بھی ہوگی اور اولاد بھی نیک و صالحہ اور فرمانبردار ہوگی۔

 اُنہوں نے مزید بتایا کہ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی نے 152 ممالک کے 1500 اداروں میں اقوام متحدہ کے اکیڈمک امپیکٹ کی رکنیت حاصل کر چکی ہے جو کہ عالمی صحت کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور اس کا کریڈٹ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی   کے ڈیپارٹمنٹ آف کوالٹی انہانسمنٹ سیل کو جاتا ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹرنیب لاہور محمد ساجد صاحب نے کرپشن کی تعریف و اقسام،  احتسابی قوانین کا ارتقاء، نیب کے تعارف، نیب کا آپریشنل طریقہ کاراور اس سے متعلقہ مختلف موضوعات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ  کہنا تھا کہ میرے لیے بہت اعزاز کی بات ہے کہ آج مجھے مستقبل کے ڈاکٹروں سے مخاطب ہونے کا موقع ملا ہے۔ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کی میڈیکل ایجوکیشن میں خدمات قابل تحسین ہیں۔ 

پاکستان کائنات کے رازوں میں سے ایک راز ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم قرآن مجید کو پڑھنے کے ساتھ ساتھ اس کے ترجمے اور تفسیر کا بھی مطالعہ کریں۔ ہمیں ملکی قوانین کا بھی لازماً مطالعہ کرنا چاہیے۔ 

اگر ہمارے خون میں کوئی خرابی پیدا ہو جائے تو پورا جسم اس سے متاثر ہوتا ہے، بلکل اسی طرح جب تک ہمارے ایکانومی میں کرپشن کا پیسہ شامل ہوگا، ہماری ایکونومی بھی دن با دن خراب ہوتی چلی جائے گئی۔ انہوں نے سال 2021 کے اعداد و شمار کے بارے میں بھی بتایا جو کہ  کر دسمبر2021 تک کی  کل ریکوری 839.175 بلین روپے رہی اور سال 2021 میں سزا کی شرح66فیصد رہی ۔  

سابقہ وائس چانسلر پروفیسر عامر زمان خان کا کہنا تھا کہ ہم نیب کے انتہائی مشکور ہیں۔ نیب نے وجود کے بعد سے اب تک  بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہم یہ امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں پاکستان نیب کی کوششوں اور کاوشوں سے ایک دن ضرور کرپشن فری پاکستان ہوگا۔

صدر کالج آف فزیشن اینڈ سرجنز پاکستان پروفیسر شعیب شفیع کا کہنا تھا کہ طالبات کے لیے کرپشن وارڈ میں نہ آنا ہے اور اپنے فرائض سے منہ موڑنا ہے۔ میں نے آج تک کبھی کرپشن کو پروموٹ نہیں کیا۔ آپ لوگوں نے کبھی زندگی میں شارٹ کٹ استعمال نہیں کرنا۔ اُن کا کہنا تھا کہ کرپشن صرف پیسے چرانا نہیں ہے بلکہ اپنی ذمےداریوں  سے منہ موڑنا بھی کرپشن کے زمرے میں آتا ہے۔  جو قومیں کرپشن میں مبتلا  ہوتی ہیں وہ احتساب میں یقین نہیں رکھتیں۔  اُنہوں نے طالبات کو پیغام دیا کہ ہمیشہ ایمانداری کے ساتھ زندگی گزاریں۔  اُنہوں نے وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر خالد مسعود گوندل، ڈپٹی ڈائریکٹر نیب جناب محمد ساجد اور فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کی فیکلٹی کا شکریہ ادا کیا۔

وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل نے ڈپٹی ڈائریکٹرنیب لاہور محمد ساجد کو اعزاری شیلڈ سے بھی نوازا، بدعنوانی کے خاتمے کے خلاف آگاہی واک کا بھی اہتمام کیا  گیا۔

Bilal Arshad

Content Writer