(مانیٹرنگ ڈیسک) یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے مغربی اتحادیوں سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جب تک روسی حملے نہیں رکتے ہم بھی اپنے ملک کا دفاع کرتے رہیں گے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے آج صبح ویڈیو لنک کے ذریعے اپنی قوم سے خطاب کرتےہ وئے کہا کہ ہم اپنی ریاست کا اکیلے ہی دفاع کررہے ہیں۔کل کی طرح آج بھی دنیا کے سب سے طاقتور ترین ممالک دور سے بیٹھے دیکھ رہے ہیں، انہوں نے سوال کیا کہ ’’کیا روس کل لگائی گئی پابندیوں سے متاثرہوا‘‘؟
یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ ہم اپنے آسمانوں میں سن رہے ہیں اوراپنی زمین کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ یہ کافی نہیں ہے۔روس اور یورپ کے درمیان آہنی دیوار گر رہی ہے،نیٹو رکن بنانے کی گارنٹی دینے والے خوف زدہ ہیں،ہمیں کوئی دکھائی نہیں دے رہا، کون ہے جو ہمارا ساتھ دے؟۔‘‘
اس سے قبل قوم سے خطاب میں یوکرین کے صدر نے یوکرینی اور روسی زبان میں روس سے سیز فائر کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’روس کو ہم سے جلد یا بدیر مذاکرات کرنے ہوں گے، یہ بات چیت جتنی جلد شروع ہو گی اتنا کم روس کا نقصان ہوگا، جب تک حملے نہیں رکتے ہم بھی اپنے ملک کا دفاع کرتے رہیں گے۔
ذرائع کے مطابق دنیا کے طاقتور ترین ملک امریکہ نے اپنی فوج یوکرین میں نہ اتارنے کا اعلان کیا ہے تاہم روس پر نئی پابندیوں کا اعلان ضرور کیا ۔
واضح رہے کہ یوکرین پر روس کے حملے دوسرے روز بھی مسلسل جاری ہیں اور اب تک کی اطلاعات کے مطابق 137 افراد ہلاک ہوچکے ہیں،ایک لاکھ سے زائد لوگ شہر چھوڑ کر جا چکے ہیں جبکہ ہر طرف دھماکے اور گولہ بارود کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں ۔