سٹی 42: انتظار کی گھڑیاں ختم ، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو رواں سال جون تک گرے لسٹ میں ہی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایف اےٹی ایف نے پاکستان کوبقیہ 3 نکات پر عمل کرنےکے لیے4 ماہ کی مہلت دی ہے۔ایف اے ٹی ایف کے مطابق پاکستان نے27 میں سے 24 نکات پر عمل درآمد کرلیا ہے، جون تک پاکستان تمام 27 نکات پر عمل درآمد کرے۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا کہنا ہے کہ ٹیرر فنانسنگ کےضمن میں خامیاں پائی گئی ہیں۔صدر ایف اے ٹی ایف ڈاکٹر مارکس پلیئر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اچھی پیش رفت کی ہے، ٹیرر فنانسنگ کےضمن میں خامیاں پائی گئی ہیں۔
ڈاکٹر مارکس کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اعلیٰ سطح پر ایکشن پلان پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے، اس وقت پاکستان کو بلیک لسٹ میں نہیں ڈالا جاسکتا۔ان کا کہنا تھا کہ 4 ماہ بعد پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر عمل درآمد کی تصدیق کریں گے، دیکھیں گے کہ پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر عمل درآمد کتنا پائیدار ہے۔
ایف اے ٹی ایف کی رپورٹ جاری کر دی گئی ، پاکستان کی تعریف، پاکستان نے ایک مربوط حکمت عملی کے تحت کاؤنٹر فنانس ٹیرارزم کے حوالے سے بہترین کام کیا۔ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ٹیرر فنانس کی نہ صرف نشاندہی کی بلکہ ان کی جانچ پڑتال کر کے ان کے خلاف ایکشن بھی لیا۔ پاکستان نے لسٹڈ افراد اور ان کے اداروں کے اثاثوں کو نہ صرف ایک سے دوسری جگہ منتقل ہونے سے روکا بلکہ ان کو اپنی تحویل میں بھی لیا۔ ایف اے ٹی ایف اجلاس نے پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی۔ پاکستان نے تمام ایکشن پلان پر ایک جامع لائحہ عمل اپنایا اور 27 میں سے 24 پوائنٹس کے حوالے سے زبر دست کام کیا۔ ایف اے ٹی ایف کا اگلا اجلاس جون 2021 میں ہوگا۔