(جنیدریاض)پنجاب بھر کے تعلیمی بورڈز کے تحت رواں سال میٹرک کا پریکٹیکل امتحان نہیں لیا جائے گا،پریکٹیکل امتحانات نہ لینے کے باوجود پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ پریکٹیکل کی 25 لاکھ کاپیاں چھاپنے پر باضد، پریکٹیکل امتحان کے لئےکاپیاں پبلش کرنے پر 30 کروڑ روپے لاگت آئے گی، کاپیوں کی پرنٹنگ کے لئے 30 کروڑ روپے محکمہ فنانس ادا کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کےتعلیمی بورڈزکےتحت رواں سال میٹرک کاپریکٹیکل امتحان نہیں لیا جائے گا،پریکٹیکل امتحان نہ لینے کا اعلان آئی بی سی سی نے نومبر 2020 میں کردیا تھا،پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ پریکٹیکل کاپیاں چھاپنےپرباضد ہے،پریکٹیکل امتحان کے لئے کاپیاں پبلش کرنے پر30 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق کاپیوں کی پرنٹنگ کے لئے 30 کروڑ روپے محکمہ فنانس ادا کرے گا،30کروڑ روپے کی لاگت سے 25 لاکھ کاپیاں پبلش کی جائیں گی،پنجاب کےتعلیمی بورڈز کے تحت ہرسال15 لاکھ سے زائد طلباء امتحان دیتے ہیں، اساتذہ کاکہناتھا کہ ردی میں کاپیاں صرف 3 لاکھ روپے میں فروخت ہوں گی،پریکٹیکل کی کاپیوں کی پرنٹنگ فوری روکی جائے، پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ حکام کا کہناتھا کہ کاپیوں کی پرنٹنگ محکمہ ہائر ایجوکیشن کی منظوری سے کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال2020 میں نومبر کے ماہ اعلان کیاگیا تھا کہ لاہور سمیت پنجاب بھر کے تعلیمی بورڈز کے زیر اہتمام آئندہ سال میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں بچوں کے پریکٹیکلز نہیں ہوں گے، پنجاب بورڈ کمیٹی آف چیئرمینز نے عملی امتحان نہ لینے کا حتمی فیصلہ کیاتھا، سال 2021 میں پریکٹیکل امتحان نہ لینے کے حوالے سے پی بی سی سی نے نوٹی فکیشن بھی جاری کیا۔
نوٹی فکیشن کا اطلاق پنجاب بھر کے تعلیمی بورڈز پر ہوگا، پی بی سی سی کے مطابق تھیوری میں مارکس کی بنیاد پر پریکٹیکلز کے نمبر دیئے جائیں گے۔