حسن علی :شہر میں منافع خور مافیا کا راج برقرار، سبزیاں سرکاری نرخنامے سے زائد میں فروخت ہوتی رہیں۔ سبزیوں کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے والے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے شہریوں کو منافع خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔
پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے شہریوں کو منافع خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا،بازار میں ادرک 500، لہسن 450، ہری مرچ 250 سے 280 روپے فی کلو فروخت ہونے لگی،بھنڈی 20 روپے کلو مہنگی 220 روپے، پیاز80 سے 100 روپے کلو فروخت ہوری ہیں۔مرغی کا گوشت 2 روپے کمی کے بعد 207 روپے فی کلو فروخت ہورہے ہیں۔فارمی انڈے 7 روپے کمی کے بعد 84 روپے فی درجن بیچے جارہے ہیں۔
دوسری جانب آٹا،چینی ،گھی کی قیمتوں کو بھی معمول پر نہیں لایا جاسکا،بازاروں میں صارفین قیمتیں زیادہ ہونے کا رونا رور ہے ہیں۔میڈیکل سٹوروں پر ادویات کی قیمتیں بھی عوام کی پہنچ سے باہر ہوچکی ہیں۔
واضح رہے مارکیٹ میں سونا بھی مہنگا ہو نے کے بعد سستا ہوگیا ہے،سونے کی فی تولہ قیمت میں 2550 روپے کی کمی آئی ہے،خالص چوبیس قیراط فی تولہ 94ہزار 5 سو روپے کا ہو گیا،22 قیراط فی تولہ 87ہزار 3 سو روپے کا ہو گیا،عالمی مارکیٹ میں 39 ڈالر سستا ہو کر فی اونس سونا 1633 ڈالر کا ہو گیا۔
یاد رہے وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے گزشتہ روز اشیا کی قیمتیں کم ہونے کا دعویٰ کیا تھا ،ان کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے قیمتیں قابو میں رکھنے پر مسلسل توجہ مرکوز رکھنے کے نتیجے میں اشیائے خورونوش خصوصاً سبزیوں کی قیمتوں میں واضح کمی نمایاں ہے۔ قوم کو یقین دلاتا ہوں جب تک مصنوعی طور پر مہنگائی کرنے والے تمام عناصر کی نشاندہی کرکے انہیں سزا نہ دلوا دوں، میں چین سے نہیں بیٹھوں گا۔
حکومت کی جانب سے قیمتیں قابو میں رکھنے پر مسلسل توجہ مرکوز رکھنے کے نتیجے میں اشیائے خورونوش خصوصاً سبزیوں کی قیمتوں میں واضح کمی نمایاں ہے۔ قوم کو یقین دلاتا ہوں جب تک مصنوعی طور پر مہنگائی کرنے والے تمام عناصر کی نشاندہی کرکے انہیں سزا نہ دلوا دوں، میں چین سے نہیں بیٹھوں گا۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 24, 2020