( یاور ذوالفقار ) آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے پر تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان کی 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد احتساب عدالت میں پیشی، تحریک انصاف کے وکلا نے سیکیورٹی سنبھال لی، عدالت نے 5 مارچ تک جسمانی ریمانڈ میں توسیع کر دی۔
نیب کی جانب سے پانامہ سکینڈل میں آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے پرعبدالعلیم خان کو احتساب عدالت پیش کیا گیا، اس موقع پرعدالت کے باہر سیکیورٹی تحریک انصاف کے وکلا نے سنبھال لی اور سائلین کو اندر جانے نہیں دیا گیا جبکہ عبدالعلیم خان کے صاحبزادے بھی کمرہ عدالت کے باہر ڈیوٹی دیتے رہے۔
کیس کی سماعت بند کمرے میں ہوئی، نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے 10 روزہ تفتیش کی رپورٹ پیش کی گئی، نیب کی جانب سے کہا گیا کہ عبدالعلیم خان نے عوامی عہدے رکھتے ہوئے ملکی و بیرون ملک اثاثے بنائے، عبدالعلیم خان اپنی زمین کی اصل قیمت اور ذرائع چھپا رہے ہیں، نیب پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ تفتیش جاری ہے جس کے لیےمزید ریمانڈ دیا جائے۔
دوسری جانب عبدالعلیم خان کے وکیل نے ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئےعدالت کو آگاہ کیا کہ تمام تفصیلات اور ریکارڈ نیب کو فراہم کر چکے ہیں، نیب کے پاس کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں۔
عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد تحریک انصاف کے رہمنا عبدالعلیم خان کو 5 مارچ تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔