(عمراسلم)العزیزیہ کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت مسترد ہوگئی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے دورکنی بینچ نے فیصلہ سنادیا۔
تفصیلات کے مطابقسابق وزیر اعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر دوخواست ضمانت مسترد کردی گئی، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا,طبی بنیادوں پر کسی کو ضمانت نہیں دی جاسکتی،فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، مریم اورنگزیب اور طلال چوہدری کے علاوہ لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد بھی عدالت میں موجود تھی.
بعد ازاں عدالت نے نواز شریف کو 9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا گیا،نوازشریف کو علاج معالجے کی سہولیات دستیاب ہیں،سپرنٹنڈنٹ جیل کے پاس بیمار قیدی کو اسپتال منتقل کرنےکا اختیار ہے، نوازشریف کے کیس میں قانون کے تحت جب ضرورت پڑی اسپتال منتقل کیاگیا،پیش کردہ حقائق کے مطابق نوازشریف کا کیس انتہائی غیر معمولی نوعیت کا نہیں۔
واضح رہے کہ 20 فروری 2019 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال سزا کی معطلی کےلئے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
قبل ازیں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے لیگی کارکنان کو جناح ہسپتال جانے سے روک دیا،ان کاکہناتھاکہ پرویز ملک فیصلے کے بعد کارکنان جناح ہسپتال اکٹھے ہونے سے پرہیز کریں، خواجہ عمران نذیر میاں نےنوازشریف کےحوالےسے فیصلہ مسلم لیگ ن لاہور کے دفتر میں سنا،ان کاکہناتھاکہ نوازشریف نے نیک نیتی سے عوام کی خدمت کی اور ان کی ضمانت کے لئے دعاگوہیں۔