سٹی42: رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ کریمینل کیس پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی بات میری سمجھ میں نہیں آتی، رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کے بانی کی جیل سے رہائی کے لئے امریکہ کے مبینہ دباؤ کے جواب میں عافیہ صدیقی کو امریکہ کی جیل سے رہا کرنے کے مطالبہ کی تجویز دے دی۔
وزیراعظم کے سیاسی مشیر اور مسلم لیگ نون کی سابق حکومت کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے ایک نیوز چینل کے اینکر کی جانب سے پی ٹی آئی کے بانی کی رہائی کے متعلق سوال کے جواب میں کہا، ملزم اگر کسی ٹرائل کا سامنا کر رہا ہے اور جوڈیشل کسٹڈی میں ہے تو حکومت اسے کیسے رہا کرسکتی ہے۔
امور رانا ثنا اللہ نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا، امریکہ عافیہ صدیقی کو رہا کردے تو ہم بانی پی ٹی آئی کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے رانا ثنا اللہ نے واضح کیا کہ ایسا تو نہیں ہوسکتا کہ ہم ان کی تمام ڈیمانڈز سےمتفق ہوں یا وہ ہماری ڈیمانڈزپر متفق ہوں، ہماری طرف سے ایسا معاملہ نہیں کہ فوری میٹنگز کریں، اگر پی ٹی آئی جلد کسی نتیجے پر پہنچنا چاہتی ہے تو ہماری طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی، ٹائم فریم اگر وہ مقرر کرنا چاہیں گے تو بالکل ہوجائےگا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا، حکومت نے کام آئین اور قانون کے تحت ہی کرنے ہیں۔ ملزم اگر کوئی ٹرائل فیس کر رہا ہے اور جوڈیشل کسٹڈی میں ہے تو حکومت کیسے رہا کرسکتی ہے، نو مئی 2023 کو ریاست کے اداروں پر حملوں اور 26 نومبر کو اسلام آباد پر دھاوے کے واقعات کے متعلق جوڈیشل کمیشن بنانے کے عمران خان کے مطالبے پر رانا ثنا اللہ نے کہا، کریمنل کیس پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی بات میری سمجھ میں نہیں آئی، ہمارے خلاف کتنے کیسز درج ہوئے،کیا کوئی جوڈیشل کمیشن بنا تھا۔