(ویب ڈیسک)عصر حاضر میں مہینوں کا سفر گھنٹوں اور گھنٹوں کا سفر اب منٹوں میں طے ہورہا ہے،زندگی گزارنے کی بنیادی ضروریات میں نقل و حمل کو خاص توجہ حاصل رہی ہے، جہاں آج اتنی سفری سہولیات ہیں وہیں حادثات کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے، پنجاب کے شہر جہلم میں باراتیوں کی گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی جس کے باعث 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔
جدید دور میں ٹیکنالوجی میں ترقی کی بدولت آمدورفت کے ذرائع میں جدت پسندی واقع ہوئی ہے۔ یہی وجہ تھی جہاں قدیم ادوار میں چند گھنٹوں کا سفر دو سے تین دن میں طے پاتا تھا۔اب یہی سفر چند گھنٹوں کی مسافت سے طے ہو جاتا ہے۔ پاکستان میں وقت کے ساتھ گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے آج ہر تیسرے فرد کے پاس اپنی ذاتی گاڑی یا موٹرسائیکل موجود ہے۔ٹریفک حادثات بھی اسی شرخ کے ساتھ بڑھ رہے ہیں۔
پنجاب کے شہر جہلم میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں باراتیوں کی گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی، نتیجے میں 3 افراد جان کی بازی ہار گئے، باراتیوں کی کار ٹرک سے ٹکرائی جس کے باعث کار میں سوار دلہے کے تین دوست جاں بحق ہوگے جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے۔
زخمیوں اور لاشوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، بارات جہلم سے سوہاوہ جارہی تھی،دینہ جی ٹی روڈ پر باراتیوں کی کار ٹرک سے ٹکرائی۔کار میں دلہے کے 5 دوست سوار تھے۔
دوسری جانب حکومتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر پانچ منٹ کے بعد ٹریفک حادثہ پیش آتا ہے، جس میں کوئی نہ کوئی شخص زخمی یا جاں بحق ہوجاتا ہے۔2020 میں پاکستان میں سڑکوں پر ہونے والے حادثات 77 فیصد تک بڑھے۔
سنگین حادثات کےن پیش آنے کی بڑی وجہ تیز رفتاری، ٹریفک قوانین کی پاسداری نہ کرنا اور بے ہنگم گاڑی چلانا،بعض اوقات دیکھا گیا ہے کہ ڈرائیور حضرات ٹریفک سگنل کوتوڑکر گزرجاتے ہیں۔