ویب ڈیسک: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پاکستان میں پائے جانے والے نایاب سفید برفانی چیتے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر شئیر کئے جانے کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔
وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر اپنی پوسٹ میں لکھا'' گلگت بلتستان کے علاقے خپلو میں انتہائی شرمیلے جانور برفانی چیتے کی نایاب فوٹیج''۔ وزیراعظم کی پوسٹ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی اور لوگوں نے اس پر کمنٹس کرنے شروع کردئیے
Rare footage of the shy snow leopard in Khaplu, GB pic.twitter.com/M8OZEwKs1C
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 25, 2021
شکار اور بے جا انسانی مداخلت کی وجہ سے پاکستان میں برفانی چیتا نایاب ہوتا جا رہا ہے اور اس وقت اس کا شمار دنیا میں جانوروں کی تیزی سے ختم ہوتی اقسام میں ہوتا ہے۔ پاکستان میں 200 سے 400 کے درمیان برفانی چیتے ہیں اور انہیں بھی اپنی بقا کا مسئلہ درپیش ہے ڈبلیو ڈبلیو ایف والے اس حوالے سے مقامی افراد کے ساتھ مل کر برفانی چیتے کے بچاؤ کی مہم چلا رہے ہیں۔
2008میں حکومت پاکستان نے ٹرافی ہنٹنگ کا سلسلہ شروع کیا تھا برفانی چیتے کے شکار کے لائسنس کی قیمت ایک کروڑ روپے سے زیادہ ہے، جس میں سے 15 فیصد حکومت اور باقی مقامی آبادی کو ادا کیا جاتا ہے۔ اور یہ ٹرافی ہنٹنگ زیادہ تر غیرملکی شکاری کرتے ہیں۔
پاکستان میں اس کا مسکن کوہ ہندو کش اور کراکرم کا پہاڑی سلسلہ ہے۔ یہ گلگت بلتستان، خیبرپختون خوا اور آزاد کشمیر میں نظر آتاہے۔ یہ کسی بڑی اور خونخوار بلی کی مانند دکھائی دیتا ہے۔ سر سے لے کر دم تک ان کی لمبائی 30 سے 50 انچ ہوتی ہے۔ البتہ اس کی دم بہت لمبی ہوتی ہے۔ ان کا وزن 27 سے 55 کلوگرام تک ہوتا ہے۔