ویب ڈیسک : پاکستان میں طلبا ڈگری حاصل کرنے کے نوکری کے لئے سفارش ڈھونڈتے ہیں لیکن امریکا میں سب سے زیادہ کمائی کے حصول کے لئے ڈگری سب سے اہم کردار ادا کرتی ہے تو سب سے زیادہ تنخواہ کس ڈگری ہولڈر کو ملتی ہے جانتے ہیںاس رپورٹ میں،انجنئیرنگ اپنا سحر برقراررکھے ہوئے لیکن کچھ اور ڈگریاں بھی ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں اہم ہیں۔
STEM یعنی سائنس ، ٹیکنالوجی ، انجنئیرنگ اور میتھ مضامین پڑھنے والے طلبا کبھی گھاٹے میں نہیں رہتے۔ تو ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سال سب سے سے زیادہ تنخواہ حاصل کرینگے ائیرواسپیس انجنئیرنگ کے ڈگری ہولڈر انہیں سالانہ ایک لاکھ ڈالر متوقع تنخواہ ملے گی جبکہ بیروزگاری کی شرح صرف 1.9 فیصد ہے۔ دوسرے نمبر پر ہیں کمپیوٹر انجنئیرنگ کے طلبا جنہیں اوسطا سالانہ ایک لاکھ ایک ہزارڈالر تنخواہ ملے گی جبکہ ان میں بیروزگاری کی شرح ہے 2.3 فیصد آرکیٹیکچرل انجنئیرنگ کے ڈگری یافتہ طلبا ہیں تیسرے نمبر پر جو90 ہزار ڈالر سالانہ اوسط تنخواہ پائیں گے اور ان میں بیروزگاری کی شرح ہے محض 1.3 فیصد ۔ اسی طرح ٹرانسپورٹیشن سائنسز اینڈ ٹیکنالوجیز کی ڈگری حاصل کرنے والے طلبا ہیں چوتھے نمبر پر جو اوسطا 86 ہزار ڈالر سالانہ تنخواہ پائیں گے اور ان میں بھی بیروزگاری کی شرح ہے 1.8 فیصد۔ کنسٹرکشن سروس کی ڈگری رکھنے والے آئے ہیں پانچویں نمبر پر اور انہیں ملے گی سالانہ 80 ہزار ڈالر اوسطا تنخواہ ان میں بیروزگاری کی شرح ہے سب سے کم یعنی صرف ایک فیصد۔
View this post on Instagram
اسی طرح سب سے کم تنخواہ والی ڈگریاں کچھ ایسے ہیں۔ سب سے کم تنخواہ ملے گی اداکاری یعنی وژیول اینڈ پرفارمنگ آرٹس کے ڈگری ہولڈر کو جو اوسطا ساڑھے 35 ہزار ڈالر سالانہ ہے جبکہ ان میں بیروزگاری کی شرح ہے 3.6 فیصد۔ اسی طرح فائن آرٹس کے ڈگری ہولڈرز کا نمبر ان کے بعد آتا ہے اور یہ کمائیں گے سالانہ 38 ہزار ڈالر جبکہ ان میں بیروزگاری کی شرح ہے 5.6 فیصد۔ ڈراما اینڈ تھیٹر آرٹس کے ڈگری والے طلبا سالانہ کماسکیں گے 41 ہزار ڈالر جبکہ ان میں بیروزگاری کی شرح ہے 4.5 فیصد۔ کمپوزیشن اینڈ اسپیچ کی ڈگری ہولڈز کو ملے گی سالانہ 42 ہزار ڈالر تنخواہ اور انی مں بیروزگاری کی شرح ہے 4.9 فیصد۔ اسی طرح کلینل سائیکالوجی کی ڈگری یافتہ طلبا بھی سالانہ 49 ہزار ڈالر کماسکیں گے اور ان میں بیروزگاری کی شرح ہوگی 3.8 فیصد۔