ارسلان شیخ: پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی وبا کے انسانی زندگی پر برے اثرات پڑے ہیں۔ کورونا وبا نے زندگی سے وابستہ کسی بھی شعبہ کو نہیں بخشا۔ لاک ڈاؤن اور سخت اقدامات کی وجہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کی سپر پاورز کی معیشت کو بھی کافی مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے کئی ممالک کی خارجہ پالیسیوں میں سختی دیکھنے کو ملی وہاں نرمی بھی سامنے آئی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ویزے کے اجراء میں آسانی پیدا کرنے کے لیے 2022 میں کچھ ورک ویزوں پر ذاتی انٹرویو کی شرط کو عارضی طور پر ختم کیا جارہا ہے جبکہ قونصلرز 31 دسمبر کے بعد بغیر انٹرویوز ویزے جاری کرسکیں گے۔ اس حوالے سے محکمہ خارجہ نے ان ویزوں کی فہرست بھی جاری کردی ہے جس کیلئے انٹرویوز کی ضرورت نہیں ہوگی۔
انٹرا کمپنی ٹرانسفر L-visas غیرمعمولی قابلیت O-visas، کھلاڑیوں، ثقافتی سرگرمیوں اور فنکاروں کیلئے P-visas پروفیشنل افراد H-1B اور اسپیشل ایجوکیشن ویزیٹر H-3 کیلئےانٹرویو کی شرط ختم کردی گئی ہے۔ کلچرل ایکسچینج پروگرامQ-visas اور زرعی کارکنوں کیلئے H-2 ویزےمیں انٹرویوز کی شرائط ختم کی گئی ہے۔
اسی طرح طلبہ کیلئے M،F-visas کیلئےانٹرویوز نہیں ہوں گے طلبہ ایکسچینج ویزیٹرJ-visa کیلئے بھی انٹرویوکی شرط سے مستثنیٰ ہوں گے۔
امریکہ محکمہ داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ذاتی طور پر انٹرویو لینا امریکی قونصل خانوں کیلئے رکاوٹ کا باعث بن رہا ہے۔ محکمہ خارجہ کے اعداد و شمار کے کیٹو انسٹی ٹیوٹ کے تجزیے کے مطابق تقریباً 60 فیصد قونصل خانے ابھی بھی جزوی طور پر بند ہیں تاہم تمام فیصلےہوم لینڈ سیکیورٹی کی رضا مندی سے کیے گئے ہیں۔