ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں زیر زمین پانی کے تحفظ اور ماحولیاتی آلودگی کے متعلق کیس کی سماعت، عدالت نے ریور راوی ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے پانی کے تحفظ بارے کئے گئے اقدامات کی رپورٹ طلب کرلی، عدالت نے پولی تھن بیگز اور آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں اور گاڑیوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلاتب کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق کے کیس کی سماعت کی، عدالت میں ڈائریکٹر محکمہ ماحولیات لاہور علی اعجاز سمیت دیگر افسران پیش ہوئے، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے واٹر کمیشن کے ساتھ میٹنگ کرنا تھی لیکن انہیں کورونا ہوگیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے صحتیاب ہوتے ہی واٹر کمیشن کے ساتھ اجلاس ہوگا، جسٹس شاہد کریم نے کہا اورنج لائن منصوبے میں جن لوگوں کی زمینیں ایکوائر کی گئی ہیں ان کو کوئی پوچھ نہیں رہا، بتائیں ٹیوٹا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیا کررہی ہے، سرکاری وکیل نے عدالت سے جواب دینے کیلئے مہلت کی استدعا کی، واٹر انوائرمینٹل کمیشن کی جانب سے سید کمال حیدر ایڈوکیٹ نے رپورٹ جمع کروائی جس کے مطابق عدالتی حکم پر ایل ڈی اے کو تین سو میں سے دو سو اکیس غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو رجسٹرڈ کروانے کے لئے نوٹسز بھجوائے۔
انٹی سموگ آگاہی مہم کے تحت والٹن کنٹونمنٹ بورڈ کے پچیس علاقوں میں تجاوازت کے خلاف آپریشن کیا گیا اور ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والے 197 فیکٹریوں کو سیل کر دیا گیا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل نہ ہونے والے سینتیس بھٹے سیل کردیئے گئے، دھواں پیدا کرنے والی12154 گاڑیوں کے چالان اور 1532 گاڑیوں کو بند کیاگیا، عدالت نے ریور راوی ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے زمینیں ایکوائر کرنے کا نوٹیفکیشن طلب کرلیا جبکہ راوی ڈویلپمنٹ اتھارٹی بارے ماحولیاتی تجزیاتی رپورٹ محکمہ ماحولیات کو جمع کروانے کی ہدایت کی، عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ جمعرات تک ملتوی کردی۔