(سٹی 42) بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کا 144 واں یوم پیدائش آج انتہائی عقیدت و احترام اور ملی جوش و خروش سے منایا جارہا ہے، برصغیر پاک و ہند کے مسلمان عظیم قائد کی بدولت آج آزادی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
اس دن کے موقع پر لاہور میں سیمینارز، کانفرنسز اور مزاکروں کا اہتمام کیا جائے گا جس میں بابائے قوم کی مسلمانان ہند اور پاکستان کے قیام کیلئے کی جانے والی انتھک اور ناقابل فراموش خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا، سرکاری و نجی ٹی وی چینلز اور ریڈیو پاکستان سے بانی پاکستان کی شخصیت کے حوالے سے خصوصی پروگرام پیش کیے جائیں گے۔
ملت کا پاسباں ہے محمد علی جناح
ملت ہے جسم،جان ہے محمد علی جناح
بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے، کسی کو معلوم نہ تھا کہ یہ شخص برصغیر کے مسلمانوں کی زندگی تبدیل کر دے گا، اپنی انتھک جدوجہد بہترین قیادت اصولوں پر ڈٹے رہنے والی شخصیت نے وہ کارنامہ سرانجام کر دکھایا جو رہتی دنیا تک مسلمانوں کے لئے یادگار رہے گا، ایک وکیل کی حیثیت سے پیشہ ورانہ کیریئر کا آغاز کرنے والے محمد علی جناح نے انڈین نیشنل کانگریس اور پھر مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے ہمیشہ اصولوں پر مبنیٰ سیاست کی۔
تو ہی شمع کارواں ہے تو ہی منزل کی فلاح
زندہ و پائندہ باد اے قائد اعظم محمد علی جناح
اپنی سیاست کے ابتدائی ادوار میں انہوں نے ہندو مسلم اتحاد کے لئے کام کیا لیکن جلد ہی یہ بھانپ لیا کہ ہندو اکثریت میں رہ کر مسلمانوں کو برصغیر میں ہمیشہ کیلئے محکوم قوم بناکر رکھنا چاہتے ہیں، آپ کی جدوجہد قلیل عرصے میں مسلمانوں کو ان کی جداگانہ شناخت نظریات ثقافت اور روایات کو پروان چڑھانے کے لئے علیحدہ مملکت خداد کی صورت میں سامنے آئی۔
یوں دی ہمیں آزادی کی دنیا ہوئی حیران
اے قائد اعظم تیرا احسان ہے احسان
قائداعظم محمدعلی جناحؒ دنیا کی چند ان شخصیات میں شامل ہیں جنہوں نے تاریخ کا دھارا موڑ دیا اور دو قومی نظریے کی بنیاد پر مسلمانوں کو علیحدہ وطن دلایا۔ مسلمانوں پر ان کا یہ عظیم احسان کبھی نہیں بھلایا جاسکتا۔