ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کہنا ہے کہ ”لاہورگلوبل ویلج“بہت اعلی پراجیکٹ ہے،اس میں کوئی کمی نہیں، اسے ہر صورت کامیاب پراجیکٹ بنانا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے ایل ڈی اے واک اینڈ شاپ ایرینا”لاہورگلوبل ویلج“ کی انویسٹر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایل ڈی اے ”لاہورگلوبل ویلج“کویورپ کے ترقی یافتہ آؤٹ لیٹ مال کے معیارپر بنانا چاہتے ہیں۔ حکومت پنجاب ”لاہورگلوبل ویلج“کے انویسٹر کو ممکنہ سہولتیں فراہم کرے گی۔”لاہورگلوبل ویلج“کوبہترین معیار کاآؤٹ لیٹ مال بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ”لاہورگلوبل ویلج“شہر بلکہ صوبہ بھر میں اپنی نوعیت کا منفرد آؤٹ لیٹ مال ہے۔ایل ڈی اے کے اس پراجیکٹ کی سی بی ڈی مارکیٹنگ کررہی ہے۔ سینٹر بزنس اتھارٹی ملٹی نیشنل کمپنیوں کی طرز پر ون ونڈو آپریشن کی سہولت دے گی۔تمام انویسٹر ”لاہورگلوبل ویلج“ سے متعلق معاملات سی بی ڈی سے طے کریں گے۔ ایل ڈی اے کی اپنی فیلڈ میں پیشہ ورانہ مہارت سے انکار نہیں لیکن مارکیٹنگ سی بی ڈی کا شعبہ ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں سی بی ڈی ”لاہورگلوبل ویلج“کی مارکیٹنگ کے امور کو اچھے طریقے سے سرانجام دے گی۔”لاہورگلوبل ویلج“میں انویسٹرکو 6سے 8ماہ فری دیں گے۔ 31دسمبرکو”لاہورگلوبل ویلج“کو مکمل طورپر فنکشنل کردیا جائے گا۔ سینٹر ل بزنس اتھارٹی کو اگلے پانچ ماہ میں 1بلین ڈالر کاہدف دیاگیا ہے۔ ایل ڈی اے کو500ملین ڈالرکی بیرونی سرمایہ کاری لانے کا ہدف دیا گیا ہے۔5،6سال سے بند پڑے النہان سینٹر پراجیکٹ کو بھی دوبارہ شروع کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ النہان سینٹر کے حکام سے ملاقات میں اگلے پانچ چھ ماہ میں پراجیکٹ شروع کرنے پراتفاق ہوا ہے۔سینٹر بزنس اتھارٹی لاہورکے بعد ملتان، راولپنڈی اور دیگر شہروں میں کام کا آغاز کرے گی۔ ”لاہورگلوبل ویلج“کوہر صورت کامیاب پراجیکٹ بنانا ہے۔ توقع ہے کہ سی بی ڈی ”لاہورگلوبل ویلج“پراجیکٹ کو کامیابی سے ہمکنا رکرے گا۔