یہ کابل ہے۔ پانی کی بوتل 16ہزار، چاولوں کی پلیٹ 6 ہزار میں بکنے لگی

25 Aug, 2021 | 04:16 PM

ویب ڈیسک:کابل ایئرپورٹ پر  پانی کی بوتل 16 ہزار جبکہ چاولوں کی ایک پلیٹ چھ ہزار میں بکنے لگی، ادھر  اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ ہنگامی امداد نہ ملنے کی صورت میں افغانستان میں 1 کروڑ  40 لاکھ افراد فاقوں پر مجبور ہو سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کابل ایئرپورٹ پر کھانا اور پانی افغان کرنسی کے بجائے ڈالرز میں فروخت کیا جانے لگا۔ چاولوں کی ایک پلیٹ 6 ہزار روپے جبکہ پانی کی بوتل کی قیمت 16 ہزار پاکستانی روپے سے زائد میں  فروخت کی جارہی ہے۔ جس پر ایئرپورٹ کے اندر اور باہر پھنسے ہوئے افغان شہریوں نے  احتجاج کیا ہے۔

غیرملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کا کہنا ہے کہ مہنگے داموں کھانے پینے کی اشیا عام افغان شہریوں کی پہنچ سے دور ہیں۔ افغانستان کی تیزی سے بدلتی صورتحال کے پیش نظر ہزاروں افراد کابل ایئر پورٹ پر موجود ہیں اور کسی بھی طرح افغانستان سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کابل ایئر پورٹ کے شمالی گیٹ کی طرف گاڑیوں کی طویل قطاریں ہیں، تین کلومیٹر تک گاڑیوں میں بیٹھے مسافر کسی نہ کسی صورت ائیرپورٹ کے اندر داخل ہونا چاہتے ہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ ہنگامی امداد نہ ملنے کی صورت میں افغانستان میں 1 کروڑ 40 لاکھ افراد فاقوں پر مجبور ہو سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ کورونا وبا، قحط سالی اور طالبان کا قبضہ افغانوں کیلئے مصیبتوں کا طوفان ثابت ہوئے ہیں، ان عوامل کے باعث ملک میں خوراک کی قلت ہو گئی ہے۔

ادارے نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ افغانوں کو کھلانے پلانے کیلئے آئندہ چند ہفتے میں 20 کروڑ ڈالر جمع ہو جائیں گے، تاہم اضافی امداد نہ ملنے کی صورت میں اکتوبر تک افغانستان میں گندم کا آٹا ختم ہو جائے گا۔ 

مزیدخبریں