ذوالجناح اور اس کی تاریخی اہمیت

25 Aug, 2020 | 06:23 PM

Arslan Sheikh

( ذیشان صفدر ) عاشورہ محرم الحرام میں ایک خاص انداز میں گھوڑے کو کیوں سجایا جاتا ہے؟ اس گھوڑے کو خاص نام ذوالجناح سے پکارا جاتا ہے، اس گھوڑے کی نسبت ذوالجناح سے کیوں ہے؟

جب بھی محرم الحرام کا پہلا عشرہ شروع ہوتا ہے تو مجالس کے بعدعموماً سجا ہوا گھوڑا برآمد ہوتا ہے۔ اس گھوڑے کو ذوالجناح کہا جاتا ہے، ذوالجناح کو وفا کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ واقعہ کربلا میں حضرت امام حسینؑ جس گھوڑے پر سوار تھے اسکا نام مرتجز تھا۔ اس کی مناسبت سے محرم کے دنوں میں گھوڑے کو سجایا جاتا ہے اور کربلا کی منظر کشی کی جاتی ہے۔

گوالمنڈی کلسی ہاؤس سے پانچ محرم الحرام کی مناسبت سے مجلس عزاء اور ذوالجناح کی تیاری کے بعد جلوس برآمد ہوا۔ ذوالجناح کو خاص لباس سے سجایا گیا اور عقیدت و احترام سے زیارت کی گئی۔ اس ذوالجناح نے مقتل گاہ میں حضرت امام حسینؑ کا ساتھ نہ چھوڑا اور خیموں میں واپس آکر امامؑ کی شہادت کی اطلاع دی۔

ذوالجناح واقعہ کربلا کے بعد سے آج تک جلوسوں میں برآمد کیا جاتا ہے، ایک خاص نسبت سے شہداء کربلا سے عقیدت رکھنے والے ذوالجناح کو چومتے ہیں۔

یہ وہ سواری ہے جس نے مقتل گاہ میں امام حسینؑ کو لبیک کہا، اپنے جسم پر تیر کھا کر وفا کی نئی مثال قائم کی۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی ذوالجناح کی تیاری کے دوران ہر آنکھ اشک بار ہوتی ہے۔  

مزیدخبریں