سٹی 42 :پنجاب کے ضلع وہاڑی میں ڈاکٹرز نے انتہائی مہارت کے ساتھ ایک بچی کے پیٹ میں موجود 8 کلو وزنی رسولی نکال دی۔
انتظامیہ کے مطابق ایک بچی جو کافی تکلیف میں تھی کئی جگہوں سے انکار کے بعد اسے ڈی ایچ کیو ہسپتال وہاڑی لایا گیا۔ بچی کے پیٹ میں 8 کلوگرام کی رسولی تھی۔بچی کو جب ڈی ایچ کیو ہسپتال وہاڑی کے سرجیکل یونٹ 2 میں لایا گیا تو سرجن ڈاکٹر محسن ممتاز اور ڈاکٹر محمد رمضان نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد فاضل کے مشورے کے بعد لپیروسکوپک آپریٹ کرنے کا دلیرانہ فیصلہ کیا۔
ڈاکٹرز نے بتایا کہ بچی کا انتہائی مشکل آپریشن بغیر وینٹی لیٹر کے سپائنل انیستھیزیا کے ساتھ کیا گیا اور کامیابی سے ٹیومر کو نکال دیا گیا۔ سرجری کے بعد بچی اب بالکل ٹھیک ہے اور روبصحت ہے،بچی کے والدین نے سرجیکل یونٹ 2 کی پوری ٹیم اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈی ایچ کیو ہسپتال وہاڑی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ڈاکٹرز ہمارے لیے کسی مسیحا سے کم نہیں ہیں۔
یاد رہے اس سے قبل بھی پیچیدہ آپریشن کیے جاتے رہے ہیں ، پاکستانی نیورو سرجن پروفیسر ڈاکٹر عبدالعزیز اور ان کے زیرِ تربیت افغان سرجن ڈاکٹر خالد خان زردان اور ان کے ساتھیوں نے ایک پانچ سالہ افغان بچی کے ڈھائی کلو وزنی ٹیومر کا 10 گھنٹے طویل، نازک اور پیچیدہ آپریشن کامیابی کے ساتھ کیا ہے۔بچی اب صحت مند ہے اور ڈاکٹروں کے مطابق اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔پانچ سالہ حبیبہ، جن کا تعلق ترکمانستان کی سرحد کے قریب واقع افغان شمالی صوبے جوزجان سے ہے، ڈھائی کلو وزنی ٹیومر کا شکار تھیں جس نے سانس کی نالی اور دماغ کی شریان کو دبایا ہوا تھا اور زبان تک پھیل چکا تھا۔
خیال رہے پاکستان میں قابل ڈاکٹروں کی کمی نہیں ہے،ہر علاقے میں اچھے سے اچھے ڈاکٹر موجود ہیں۔