ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ضلع لاہور کے سرپلس اساتذہ کی تعداد 750 تک پہنچ گئی،تاحال تبادلوں کے منتظر

ضلع لاہور کے سرپلس اساتذہ کی تعداد 750 تک پہنچ گئی،تاحال تبادلوں کے منتظر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جنید ریاض : سکول ایجوکیشن کے تحت اساتذہ کے انتظامی تبادلوں کا معاملہ،ڈسٹرکٹ لاہور میں سرپلس اساتذہ کی تعداد 750 تک پہنچ گئی ، اساتذہ کے احتجاج کے اعلان کے باعث لاہور میں سرپلس اساتذہ کے تاحال تبادلے نہ کیے جاسکے۔


سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کےزیر اہتمام اساتذہ کے انتظامی تبادلوں کا معاملہ،ڈسٹرکٹ لاہور میں سرپلس اساتذہ کی تعداد 750 تک پہنچ چکی ہے۔ ذرائع کے مطابق سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اساتذہ کے احتجاج کی دھمکی کے بعد ابھی تک لاہور میں سرپلس اساتذہ کے تبادلے نہیں کیے۔لاہور کے علاوہ دیگر اضلاع میں سرپلس اساتذہ کے انتظامی بنیادوں پر تبادلے کیے جاچکے ہیں۔

یادرہے کہ ضلع لاہور کے 1 ہزار 148 سکولوں میں اساتذہ کی سترہ ہزار اسامیاں موجود ہیں۔

صدر پیکٹ کاشف شہزاد چوہدری کا کہنا ہے کہ سکول ایجوکیشن افسران بار بار وعدہ خلافی کررہے ہیں،ٹائم سکیل کی واپسی کسی صورت قبول نہیں،تمام اساتذہ کو3 درجاتی ٹائم سکیل دیا جائے،فرخندہ وہاب کا کہنا ہےکہ سیکنڈری سکول ایجوکیٹرزکی مستقلی بلاوجہ لٹکائی جا رہی ہے.عدالتی فیصلوں کےخلاف مستقلی کی تاریخوں میں تبدیلی کسی صورت منظور نہیں،زوہیب نیازی کا کہنا ہے کہ جبری تبادلےایک ٹیچر60 طلبہ کی پالیسی کسی صورت منظور نہیں،کمپیوٹر ٹیچرز طلبہ کی تعداد کے مطابق دیئےجائیں،عثمان شفیع کا کہنا ہےکہ اساتذہ کو سروس سٹرکچر،کمپیوٹر الاؤنس اوران سروس پروموشن دی جائے۔

دوسری جانب  ریشنلائزیشن کے تحت اساتذہ کے آن لائن تبادلوں کا معاملہ پر سیس نے بیشتر سکولوں میں رولز کےخلاف اساتذہ کے تبادلے کردیئے۔ سکول ایجوکیشن نے اساتذہ کی شکایات کے ازالہ کے لئےسیل بنادیا۔ اساتذہ شکایت  کے لئےڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن سکینڈری رانا عبدالقیوم سے رابطہ کرسکیں گے۔

اساتذہ آن لائن اور مینول طریقہ سے ڈی پی آئی سکینڈری کو درخواست جمع کراسکیں گے۔ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ڈی پی آئی سکینڈری تبادلوں کے حوالے سے اساتذہ کی شکایات پر حتمی فیصلہ کریں گے۔تمام ڈسٹرکٹ کے اساتذہ ڈائریکٹر ایڈمن سکینڈری کےای میل ایڈریس پر الیکٹرانک میل بھیج سکیں گے۔شکایت کے لئےموبائل نمبر یا لینڈ لائن پر بھی رابطہ ممکن ہوسکے گا۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer