سعدیہ خان: بھارت میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسسز کی صورتحال، حکومت کی غفلت کا پول کھل گیا، انڈیا سے 8 سو سے زائد سکھ یاتریوں نے بیساکھی میلے میں شرکت کی۔کسی یاتری کاکوروناٹیسٹ نہ کروایاگیا، واپس گئے تو 200 یاتریوں کا ٹیسٹ پازیٹو نکل آیا۔
بھارت سے آنیوالے سکھ یاتریوں کے کورونا ٹیسٹ کروانا کس کی ذمہ داری تھی؟ متروکہ وقف املاک بورڈ اورگوردوارہ پربندھک کمیٹی ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرانے لگے۔ ذرائع کے مطابق 12اپریل کو بیساکھی میلے میں شرکت کیلئے بھارت سے 800 سے زائد سکھ یاتری پاکستان آئے۔ یاتریوں کو بغیرٹیسٹ کروائے تقریبات میں شرکت کی اجازت دے دی گئی۔سکھ یاتری لاہور سمیت پنجاب کےمختلف شہروں میں بیساکھی میلوں میں شریک رہے۔ سکھ یاتریوں نے مذہبی عبادت گاہوں کے دورے بھی کیے۔
اس دوران کورونا ٹیسٹ ہوئے نہ ہی سماجی فاصلے کا خیال رکھا گیا۔ یاتری 22اپریل کو واپس بھارت روانہ ہوئے۔بھارت پہنچے پر اُن کےٹیسٹ کیے گئےتو 200یاتری کورونا پازیٹو نکلے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ یاتری بھارت سے ہی کورونا کیساتھ پاکستان آئے تھے، اگر بروقت ان کے ٹیسٹ کروا لئے جاتے تو پاکستانی شہری بھی محفوظ رہتےجبکہ متروکہ وقف املاک بورڈ اور گوردوارہ پربندھک کمیٹی ایک دوسرےپر ملبہ ڈال رہے ہیں۔
دوسری جانب متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر عامر احمد کا کہنا ہے سرحد پار کرتے ہی سکھ یاتریوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنا سمجھ سے بالاترہے، تاہم دس دن تک بھارتی سکھ یاتریوں کی خدمت کرنیوالے متروکہ وقف املاک بورڈ کے افسروں، ملازمین اورپاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے رہنماؤں کے کوروناٹیسٹ کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی یاتری نے کورونا وائرس کی علامات کے حوالے سے نہیں بتایا بلکہ یہاں سے جانیوالے تمام یاتری مکمل صحت مندتھے۔
بھارت میں آئے روز کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، بھارتی وزارت صحت کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے مزید3 لاکھ 46 ہزار 786 افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 2 ہزار 624 افراد ہلاک ہوچکے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 90 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے علاوہ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں بھارت اب دوسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔