( یاور ذوالفقار ) نیب نے صاف پانی کمپنی سکینڈل میں ضمنی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا، احتساب عدالت نے نیب کی استدعا پر صاف پانی میں لیگی رہنما راجہ قمر السلام سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ موخر کردیا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے صاف پانی کیس کی سماعت کی۔ نیب پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں کچھ نئے شواہد ملے ہیں جس بنا پر ضمنی ریفرنس دائر کرنا ہے، عدالت ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ موخر کردے۔
عدالت نے ضمنی ریفرنس کا جائزہ لینے کے بعد نیب پراسکیوٹر کی استدعا کو منظور کرلیا اورصاف پانی کمپنی کیس کو 28 مئی تک ملتوی کردیا۔ لیگی رہنما قمرالسلام راجہ، سابق ایم ڈی وسیم اجمل سمیت 16 ملزمان نے بریت کی درخواستیں دائر کررکھی ہیں۔
یاد رہے گزشتہ سماعت میں احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے لیگی رہنما قمر اسلام راجہ، وسیم اجمل ظہیر الدین سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عدالت کے روبرو ملزمان کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے سیاسی بنیادوں پر کارروائی کی ہے۔ صاف پانی کمپنی کیس نیب کے دائر اختیار میں نہیں آتا۔ عدالت تمام نامزد ملزمان کو کیس سے بری کرنے کا حکم دے۔
جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ نیب ترمیمی آرڈینس کے بعد یہ کیس نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، عدالت ملزمان کو بری کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے نیب کو ضمنی ریفرنس دائر کرنے کا موقع دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ لیگی رہنما قمرالسلام راجہ کو 28 جون 2018 کو نیب لاہور نے گرفتار کیا تھا جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے 18 جنوری 2019 کو درخواست ضمانت منظور کی تھی۔
دوسری جانب نیب پراسکیوٹر وارث علی جنجوعہ کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف کارروائی قانون کے مطابق کی گئی۔ صاف پانی کمپنی کیس نیب کے دائر اختیار میں آتا ہے۔ ملزمان کا ٹرائل شروع ہونے پر تمام ٹھوس شوائد عدالت میں پیش کریں گے۔