( علی اکبر ) وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے پنجاب میں سرکاری خرچ پر ہونیوالی افطار پارٹیوں پر پابندی عائد کردی، کہتے ہیں پائی پائی کی بچت کرنی ہے، پابندی کا اطلاق وزراء، سیکرٹریز اور دیگر سرکاری حکام پر ہوگا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ موجودہ معاشی صورتحال کو مدنظر رکھ کر وسائل کو کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے خرچ کرنا ہے، سرکاری وسائل کے استعمال میں ڈسپلن کی پالیسی پر سختی سے کاربند رہنا ہوگا، حالات کا تقاضا ہے کہ ہم کورونا وباء سے نمٹنے کیلئے زیادہ سے زیادہ وسائل فراہم کریں۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں گھر رہیں اور محفوظ رہیں کی پالیسی شہریوں کے تحفظ کیلئے ہے، ہم قومی وسائل کے امین ہیں۔
پنجاب میں کورونا وائرس کی وبا سے حکومت کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے، ترقیاتی بجٹ میں آئندہ نئے منصوبے نہ شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہےجبکہ پہلے سے جاری منصوبوں کو بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے نئے مالی سال بیس اکیس کے لیے بجٹ کی تیاریاں جارہی ہیں۔ کورونا وائرس کی وجہ مالی بحران ہونے کے باعث اب بجٹ میں چند تبدیلیاں بھی کی جارہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کے بیشترکورونا کے حوالے سے نئے منصوبے ترقیاتی بجٹ میں شامل ہوں گے۔ ترقیاتی بجٹ میں صرف پہلے سے جاری منصوبوں کوشامل کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں کوڈ کے حوالے سے خصوصی طور پر فنڈز مختص کیے جائیں گے۔ ترقیاتی بجٹ میں صوبائی محکموں سے بجٹ میں کمی کے حوالے سے مشاورت جاری ہے۔
پی اینڈ ڈی بورڈ کے مطابق حکومتی احکامات پر بجٹ میں کورونا سے متاثرہ سمال بزنس انڈسٹری کے سات تعاون بھی کیا جائے گا۔
دوسری جانب لاہور میں کورونا وائرس کےمصدقہ مریضوں کی تعداد 1157 ہوگئی ہے۔شہر میں 42 روز میں 36 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، پی آئی سی میں 3مزیدملازم کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں، اب تک پی آئی سی میں بتیس افراد موذی وائرس کا شکارہوچکے ہیں۔