پرائیویٹ سکول مالکان کی دوہائیاں، وزیراعظم سے اہم مطالبہ

25 Apr, 2020 | 12:49 PM

M .SAJID .KHAN

(جنیدریاض) پرائیویٹ سکولوں کی رجسٹریشن اور لائسنس کی تجدید کا معاملہ ٹھپ ہوکررہ گیا، ضلعی انتظامیہ کی نااہلی کے باعث دسمبر کے بعد کسی ایک سکول کی بھی رجسٹریشن یا تجدید نہ کی جاسکی۔ نجی سکولوں کی جانب سے رجسٹریشن کیلئے متعلقہ ضلع کے اسسٹنٹ کمشنرز کو درخواستیں جمع کرائی جانی تھی لیکن ذاتی مصروفیت کے باعث اسسٹنٹ کمشنرز درخواستیں وصول کرنے سے قاصر ہیں، نجی سکول مالکان سکولوں کی رجسٹریشن اور تجدیدکیلئے خوار ہونے پر مجبور ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق  ضلعی انتظامیہ کی نااہلی کے باعث دسمبر سےاب تک کسی ایک سکول کی بھی رجسٹریشن نہیں کی جاسکی۔نجی سکولوں کی جانب سے رجسٹریشن کے لئے متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز کو درخواستیں جمع کرائی جانی تھیں جبکہ مصروفیت کے باعث اسسٹنٹ کمشنرز درخواستیں وصول کرنے سے قاصر ہیں۔ درخواست  کےساتھ بلڈنگ فٹنس سرٹیفکیٹ،اساتذہ کی تعداد ، عمارت کا نقشہ لگانا لازمی ہے۔

پرائمری اور مڈل سکول کی رجسٹریشن کے لئے ساڑھے سات ہزار اور ہائی سکول کے لئے 12 ہزار فیس رکھی گئی ہے۔پرائمری اور مڈل سکول کے لائسنس کی تجدید کے لئے اڑھائی ہزار اور ہائی سکول کے لئے 5 ہزار فیس مقرر کی گئی ہے۔نجی سکول مالکان کاکہناہےکہ سیکشن فائیو کےتحت صرف سیکرٹری سکولزایجوکیشن کونجی سکولوں کی رجسٹریشن  کے لئےانسپکشن کمیٹی تشکیل دینےکااختیارہےجبکہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہورنےاختیارات سےتجاوزکرتےہوئے5 اسسٹنٹ کمشنرزکی نگرانی میں کمیٹیاں تشکیل دےرکھی ہیں۔

کمیٹی میں اسسٹنٹ کمشنر،ڈی ای او بلڈنگ، ڈپٹی ڈی ای اوزاورٹریفک پولیس کےافسران کوشامل کیاگیا ہے۔نجی سکول مالکان کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ سی ای او آفس میں ابھی بھی مبینہ طور پر پیسے لے کر پرانی تاریخوں میں رجسٹریشن جاری کی جارہی ہیں۔انھوں نے وزیر اعظم عمران خان سےلاہورمیں نجی سکولوں کو جعلی رجسٹریشن جاری کرنے پر تھرڈ پارٹی سے انکوائری کروانے کی اپیل کی ہے۔

دوسری جانب سی ای او ایجوکیشن پرویز اختر خان کا کہنا ہے کہ اتھارٹی کے آفس سے کسی ایک سکول کو بھی پرانی تاریخوں میں رجسٹریشن جاری نہیں کی گئی۔

مزیدخبریں