مال روڈ (شہزادخان) آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر نے کہا ہے کہ اگر آج تک حکومت نے اجازت نہ دی تو دکانیں خود بخود کھلنا شروع ہوجائیں گی، تاجروں کی سکت جواب دے چکی،لاک ڈاؤن میں پہلے دن سے سختی ہوتی اور15 روز تک مکمل سماجی فاصلے کے اصول پر عمل درآمد ہوتا تو کورونا بھی تیزی سے نہ پھیلتا اور کاروباری طبقہ بھی لاک ڈاؤن کو برداشت کر لیتا، لیکن ایک ماہ کا لاک ڈاؤن مطلوبہ نتائج نہیں دے سکا۔
آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر نےپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو دکانیں ایک ماہ سے بند ہیں وہاں واپڈا نے اب میٹر اتارنے شروع کردئیے ہیں، ہر وہ کام کیا جارہا ہے جس سے تاجر تنگ ہوں، حکومت نے ہمیں بہت لالی پاپ دئیے لیکن اب حالات کچھ اور ہیں، رمضان میں اور عید سے قبل محدود اوقات کیلئے کاروبار کھولے جائیں، کاروبار کھلنے سے پریشانیوں میں کمی آئے گی۔
نعیم میر نے پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ ایک ماہ کے لاک ڈاؤن نے چھوٹے تاجروں کا برا حال کردیا، یہ ایک بہت اہم مسئلہ ہے جس کو ریاست حل نہیں کر پارہی، ہم نے حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل آگے بڑھایا ہم نے مطالبہ کیا کہ چھوٹے تاجروں کو ریلیف دیا جانا چاہیے، لاک ڈاؤن سے حالات مشکل ہوگئے ہیں، رمضان اور عید کی تیاری تاجر تین سے چار ماہ قبل کرتے ہیں، تاجر پورے سال کی سرمایہ کاری ان دنوں کے لئے کرتے ہیں لیکن کاروبار بند ہونے کے باعث سب لوگ پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ بھی پیر سے کاروبار کھول رہی ہے، حکومت پنجاب کو سندھ حکومت کے طے شدہ فارمولے کو اختیار کرتے ہوئے کاروبار کھولنے کی اجازت دینی چاہیے، گاڑیوں کے شو رومز اور فرنیچر شورومز کو بآسانی کھولا جا سکتا ہے۔
نعیم میر نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ بجلی کے کمرشل میٹر کے بل 3 ماہ کیلئے موخر کیے جائیں، 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے کا ایک ماہ کا بجلی کا کمرشل بل معاف کیا جائے، کورونا ریلیف فنڈ و بیرونی امداد سے چھوٹے تاجروں کو بھی پیکیج دیا جائے،ہمارے پاس تجاویز ہیں اس کو سن کرفوری فیصلہ کرنا چاہیے، جن کاروبار پر زیادہ رش نہیں ہوتا ان کو فوری کھلنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ سندھ جیسی صورتحال یہاں پیدا ہو، سندھ حکومت سے اپیل ہے کہ کراچی میں جن تاجروں کو گرفتار کیا ہے ان کو فوری طور پر رہا کیا جائے، عدالت کہتی ہے کہ لاک ڈاؤن کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے اور حکومت ہماری بات نہیں سنتی، عمران خان صاحب نے کاروباری حضرات کو چور کہا تھا، آج تمام تاجر لوگوں کو خان صاحب نے خود ہی چور بنا دیا، پولیس و انتظامیہ کو پیسے دیکر دکانیں کھولی جارہی ہیں۔
تاجر رہنما نے کہا کہ حکومتی عہدیداران جب بھی بات کرتے ہیں نیا لالی پاپ دیتے ہیں، کوئی ہماری بات سننے کو تیار نہیں ہے، تمام یوٹیلیٹی سٹورزبھی بند کردیئے گئے ہیں، حکومت باتیں بہت کررہی ہے لیکن کارکردگی بالکل بھی نہیں ہے۔