سٹی42: صارف عدالت میں صارفین کی طرف سے کیس دائر کرنے کی شرح میں اضافے پر عدالت کے ریکارڈ روم بھر گئے، روزانہ 70 سے 90 کیسوں کی سماعت کی جا رہی ہے، مزید ریکارڈ رکھنے کیلئے عدالت ناکافی ہوگئی۔ صارف عدالت کی فوٹیج موبائل سے بھجوا رکھی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل کمپلیکس میں ایک صارف عدالت بھی قائم ہے، یہ عدالت پنجاب گورنمنٹ نے دوہزار پانچ میں بنائی تھی، جس کا افتتاح سابق وزیراعلی پرویز الہی نےکیا تھا، عدالت قائم ہونے کے بعد صارفین کوعدالت سے ریلیف ملا۔ جس پرصارفین کی بڑی تعدادنےعدالت کا رخ کیا، اس وقت صورتحال یہ ہے کہ صارفین کی طرف سے دکانداروں کیخلاف کیسزدائرکرنےکی شرح میں اضافہ ہوچکا ہے۔
کیس دائرہونے سے عدالت کاریکارڈروم بھرگیا، عدالتی عملہ کیسزکی فائلیں زمین پراورالماریوں کےاوپر رکھنے پرمجبورہے، شہرکی آبادی کےلحاظ سےایک جج کیلئے روزانہ سو کیسزکی سماعت کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ سائلین اور وکلا کا کہنا ہے کہ صارفین کیلئے لاہورمیں ایک اورعدالت بنائی جائے تاکہ کیسوں کوبوجھ کم ہو سکے۔