ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 بچوں  کی بیرون  ملک سے بازیابی  کا معاملہ،عدالت نے  پیشرفت رپورٹ طلب کر لی

 بچوں  کی بیرون  ملک سے بازیابی  کا معاملہ،عدالت نے  پیشرفت رپورٹ طلب کر لی
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں کمسن بچوں کو بیرون ملک سے  واپسی کے لیے دائر درخواستوں پرسماعت ، ڈائریکٹر ایف آئی اے سرفراز احمد ورک، ڈی آئی جی انویسٹیگیشن ذیشان اصغر  پیش ہوئے ، تسلی بخش جواب نہ دینے پر عدالت کا ڈی آئی جی انویسٹیگیشن ذیشان اصغر پر اظہار ناراضگی ،عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈائریکٹر ایف آئی اے ، ڈی آئی جی انویسٹیگیشن ، وزارت داخلہ و خارجہ سے مزید پیشرفت طلب کرلی .

جسٹس علی ضیاء باجوہ نے خاتون ربیعہ امتیاز اور انعم جہان کی درخواستوں پر سماعت کی ،ڈائریکٹر ایف آئی اے اور ڈی آئی جی انویسٹیگیشن وفاق اور پنجاب حکومت کے لاء افسران کے ہمراہ پیش  ہوئے ، وفاق کے لاء افسران نے ایف آئی اے اور پولیس کی کارکردگی کے متعلق پیشرفت رپورٹ پیش کی ،عدالت نے  آئندہ سماعت پرڈی جی نادرا سے بھی ملزمہ کی فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کے متعلق رپورٹ طلب کرلی.

عدالت نے ملزمان کے خلاف چالان کی پیروی نہ کرنے پر ڈی آئی جی انویسٹیگیشن ذیشان اصغر پر اظہار ناراضگی کیا اور  ڈی آئی جی انویسٹیگیشن کو آئندہ سماعت پر مکمل تیاری اور تفصیلات کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی ،  کیس کی سماعت کا آغاز ہوا تو اسٹنٹ اٹارنی جنرل محسن بھٹی نے ملزمان کی فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کے متعلق رپورٹ پیش کی ، وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ عائشہ ضیاء اور کاشف منظور کا متعلق نادرا ریکارڈ درست نہیں ، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے حکم دیا کہ نادرا آئندہ سماعت پر اس حوالے سے تازہ  رپورٹ پیش کرے .

عدالت نے استفسار کیا اگر پاکستانی شہری بیرون ملک کوئی جرم کرے تو کیا اس کے خلاف یہاں مقدمہ درج ہوسکتا ہے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا  جی ، یہاں پاکستان مقدمہ درج ہو سکتا ہے ،بیلجیم حکومت کی جانب سے جواب میں کہا گیا کہ بچوں کی حوالگی کے لئے وہاں کیس کرنا پڑے گا، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ریمارکس دئیے عدالت کو معلوم ہے کہ بچہ کس طرح  وہاں سے پاکستان آنا ہے، ڈائریکٹر ایف آئی اے سرفراز احمد ورک نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے ایف بی آر کو کاشف منظور کے حوالے سے کو خط لکھا ، ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق  ملزمان  فائلر نہیں ہیں ، وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کی جانب سے پیشرفت رپورٹ پیش کی گئی جس پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کیا  اور حکم دیا کہ  آئندہ سماعت پر وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ سے تازہ پیش رفت رپورٹ پیش کریں.

ڈی آئی جی انویسٹیگیشن ذیشان اصغر نے بتایا  ملزمان کی جائیداد ضبطگی کے لئے پانچ سو بارہ کا چالان جمع کروایا  ہے، اس پر کاروائی شروع ہوئی ہے یا نہیں اس بارے فی الحال معلوم نہیں ، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ڈی آئی جی ذیشان اصغر سے اظہار ناراضگی کرتے ہوئے کہا آپ کو چیک کرکے یہاں آنا چائیے تھا ، ڈی آئی جی نے بتایا کہ    عائشہ منظور بارے ریڈ وارنٹ کی کاروائی شروع ہوئی ہے،عدالت نے کیس کی مزید سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی ،درخواست گزاروں نے اپنے بچوں  کی بیرون  ملک سے بازیابی کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کررکھا ہے.

Ansa Awais

Content Writer