اسرائیل کے لبنان پر 1600 ہوائی حملے، 558 ہلاکتیں، 12 سو زخمی

24 Sep, 2024 | 04:03 PM

سٹی42: اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں، ارکان کے گھروں، اسلحہ کے  ذخائر اور تنصیبات پر 1600 حملے کئے جبکہ حزب اللہ نے شمالی اسرائیل کے شہر حیفہ میں رافیل ڈیفنس انڈسٹری کمپلیکس کو نشانہ بنایا اور کچھ فوجی چوکیوں پر راکٹ پھینکے۔

 حزب اللہ نے بتایا ہے  کہ بیروت پر اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کا سینیئر کمانڈر علی کرکی محفوظ رہا۔ دوسری جانب لبنان کی وزارت صحٹ نے ہسپتالوں کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل کے حملوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 558 ہوگئی جب کہ 1835 افراد زخمی ہیں۔ لبنان کی وزرات صحت کے مطابق جاں بحق افراد میں 50 بچے اور 94 خواتین شامل ہیں۔

 اسی دوران مصر نے آج سے بیروت آنے اور جانے والی پروازیں منسوخ کر دیں۔

  حزب اللہ نے کل شمالی اسرائیل میں 200 راکٹ پھینکنے کے متعلق بتایا ہے راکٹوں کے اس بیراج سے اسرائیل میں کوئی جانی نقصان رپورٹ نہین ہوا، دوسری جانب اسرائیل کے فضائی حملوں کی تعداد اور شدت میں خوفناک اضافہ سامنے آیا ہے۔ اسرائیلی حکام  گزشتہ دو روز سے یہ دعوے کر رہے ہیں کہ وہ فضائی حملوں میں حزب اللہ کا  جنگی انفرا سٹرکچر تباہ کر رہے ہیں جو حزب اللہ نے  20 سال کے دوران تعمیر کیا ہے۔  اسرائیل کی ڈیفینس فورس نے ان گھروں کی تصویریں بھی ریلیز کی ہیں جن میں ان کے بقول بڑے  میزائل لانچ نصب ہیں اور دور تک مار کرنے والے  راکٹ اور میزال موجود ہیں۔ اسرائیل کی فون کے دو روز کے دوران دو مرتبہ ایسی تصاویر ریلیز کی ہیں جن میں بڑے سائز کے راکٹ نثر آ رہے ہیں ان کے بارے مین کہا گیا ہے کہ یہ  جنوبی لبنان میں ان گھروں میں شامل ہیں جنہیں حالیہ فضائی حملوں میں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ 

اسرائیل نے پیر کے روز   کہا کہ حزب اللہ کے جنگی سازوسامان گھروں میں رکھے جانے کا ثبوت موجود  ہیں۔ یہ ثبوت تصویروں کی شکل میں بھی موجود ہیں۔

اسرائیل کے لبنان میں گھروں پر حملوں پر تنقید شروع ہونے سے پہلے ہی اسرائیل کی جانب سے یہ قرار دیا جا رہا ہے کہ یہ گھر دراصل اسلحہ کے ڈپو اور راکٹ لانچ کرنے والی تنصیبات کو چھپانے کے لئے استعمال ہو رہے ہیں۔

پیر کے روز سے اب تک لبنانی حکام کی گنتی کے مطابق 560 کے لگ بھگ افراد فضائی حملوں مین مارے گئے اور 1200 سے زائد زخمی ہوئے۔ لبنان کے تمام ہسپتال اس وقت زخمیوں سے بھرے ہوئے ہیں جن کی تعداد میں ہر گھنٹے مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ 

اسرائیل کے بقول جن ہتھیاروں کو فضائیہ کے طیاروں سے نشانہ بنا کر استعمال ہونے سے پہلے لبنانی گھروں میں خاموش کر دیا گیا  ہے ان میں کروز میزائل، بڑے وار ہیڈز والے راکٹ اور ڈرون شامل ہیں۔آج منگل کے روز اور کل پیر کو  اسرائیل کی دفاعی افواج نے ایسی تصاویر  میڈیا کو ریلیز کیں جن میں دکھایا گیا تھا کہ یہ ایک طویل فاصلے تک مار کرنے والا راکٹ جو ہائیڈرولک لانچر پر نصب تھا، وہ ایک  لبنانی  گھر کے اندر چھت کے نیچےبنائی گئی کمرہ نما   جگہ(attic)  پر نصب تھا۔ 

فوج کی طرف سےایک ویڈیو  بھی سامنے لائی گئی ہے جس میں، ایک راکٹ کو فضائی حملے کے بعد ایک زوردار دھماکے کے ساتھ حملہ کا نشانہ بننے والے گھر  سے باہر نکلتے ہوئے، اور فوری طور پر قریبی عمارت پر گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

آئی ڈی ایف آپریشنز ڈائریکٹوریٹ کے کمانڈ روم کے دورے کے دوران وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے اعلان کیا کہ "ہم 20 سالوں سے حزب اللہ کی طرف سے تعمیر کردہ انفراسٹرکچر کو   کچل رہے ہیں۔"

جنوبی لبنان میں نقل مکانی

اسرائیل کے جنوبی لبنان پر مسلسل حملوں کے دوران لبنانی شہریوں کے موبائل فونز پر موصول ہونے والے پیغامات اور دیگر الیکٹرانک ذرائع سے پھیلائے جانے والے پیغامات میں مسلسل کہا جا رہا ہے کہ وہ حزب اللہ کے ٹھکانوں سے دور ہٹ جائیں۔ عرب اور لبنانی میڈیا کے مطابق دو روز کے دوران ہزاروں افراد جنوبی لبنان کے شہروں سے نقل مکانی کر کے نسبتاً محفوظ علاقوں کی طرف جا رہے ہیں۔

کل اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کے ویڈیو پیغام مین بھی لبنان کے شہریوں کو حزب اللہ کے ٹھکانوں سے دور رہنے کی وارننگ دی گئی۔   

نیتن یاہو نے ویڈیو بیان میں کہا، "آج صبح سے، IDF نے آپ کو خبردار کیا ہے کہ آپ نقصان کے راستے سے ہٹ جائیں،" نیتن یاہو نے لبنانی شہریوں سے کہا کہ "اسرائیل کی جنگ آپ کے ساتھ نہیں ہے۔ یہ  جنگ حزب اللہ کے ساتھ ہے۔"

"میں آپ سے گزارش کرتا ہوں - اس انتباہ کو سنجیدگی سے لیں۔ حزب اللہ کو اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگیوں کو خطرے میں نہ ڈالنے دیں۔ حزب اللہ کو  لبنان کو خطرے میں نہ ڈالنے دیں۔

"براہ کرم، اب نقصان کے راستے سے ہٹ جائیں،" نیتن یاہو نے کہا۔ "ہمارا آپریشن مکمل ہونے کے بعد، آپ اپنے گھروں کو محفوظ طریقے سے واپس آ سکتے ہیں۔"

مزیدخبریں